• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان میں روز100افراد رعشہ کا شکار ہو رہے ہیں

پاکستان میں رووزانہ80سے100افراد میں رعشہ( Parkinson) کی بیماری تشخیص کی جا رہی ہے ،پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق ایسے مریضوں کی تعداد4لاکھ جبکہ دنیا میں اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد60لاکھ ہے۔

ماہرین کے مطابق انسانی دماغ ڈوپامائن نامی کیمیکل بناناکم کردےتویہ بیماری لاحق ہوجاتی ہے ،عموماًبڑی عمر کے لوگ اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔

پاکستان میں روز100افراد رعشہ کا شکار ہو رہے ہیں

رعشہ کے مرض میں مریض کےہاتھ بلاوجہ تھرتھرکانپتےرہتےہیں، جسم میں سختی آجاتی ، چال سست اور نہ ہموار ہوجاتی ہے اورجسم میں کھچاؤپیداہوجاتاہے۔

اعصابی بیماری رعشہ جس کاعالمی دن پاکستان سمیت دنیا بھر میں 11 اپریل کو منایا جاتا ہے ،اس روزمرض سے متعلق آگہی کیلئے مختلف پروگرام ترتیب دیئے جاتے ہیں ،اس مرض کی آگاہی کے سلسلے میں ایک سیمینار کراچی پریس کلب میں منعقد کیا گیا ۔

پاکستان میں روز100افراد رعشہ کا شکار ہو رہے ہیں

طبی ماہرین کے مطابق پاکستان میں رعشہ کی بیماری کی درست اندازیںتشخیص نہیں ہو پاتی اور اس کی علامات کو بڑھاپے کا مسئلہ سمجھ کرنظراندازکردیا جاتا ہے، ضرورت اس امرکی ہےکہ اس مرض سے متعلق آگہی پھیلائی جائےتاکہ بَروقت علاج کےذریعےمریضوں کوعام افراد کی طرح زندگی گزارنے کےقابل بنایاجاسکے۔

سیمینار سے پروفیسر محمد واسع شاکر،ڈاکٹر نادر علی سید،ڈاکٹر عبدالمالک،ارشاد جان اورصحافی وقار بھٹی نے خطاب کیا ۔

تازہ ترین