• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روشن خیالی کے نام پر مغربی زندگی قبول نہیں ،فضل الرحمٰن

روشن خیالی کے نام پر مغربی زندگی قبول نہیں ،فضل الرحمٰن

جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ جدیدیت اور روشن خیالی کے نام پر مغربی فلسفہ حیات قبول نہیں۔

سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں جلسہ عام سے خطاب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ فوج نے قیام امن کےلیے بڑا کردار ادا کیا،آئین و قانون کےباہرکسی تحریک کی حمایت نہیں کرتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے آئین وقانون کے ساتھ کھڑے ہیں، مسلح جنگ سے ہماری کوئی وابستگی نہیں۔

جے یو آئی سربراہ نے مزید کہا کہ پاکستان کے نظام کو قرآن و سنت کے مطابق تشکیل دینے کی تحریک زندہ ہے،ہم اس دور کے کمزور مسلمان ہیںلیکن ہم نظریئے اور ایمان پر قائم ہیں،ہمیں انتہا پسند اور تنگ نظر کہا جاتا ہے۔

ان کا یہ بھی کہناتھاکہ ہم ملک کے اقتدار کو عیاشیوں کیلئے استعمال کرنےکو روشن خیالی سے تعبیر دیتے ہیں،اس روشن خیالی کو مسترد کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہاکہ قوم پرست سویت یونین کے افغانستان پر حملے اور بمباری کے وقت روس کے ساتھ تھے ،کابل پر امریکی حملے کے وقت یہ امریکا کے ساتھ تھے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس اور امریکا کے ہاتھوں پشتونوں کا قتل ہوا جو آج بھی جاری ہے اور آپ اس کے حامی ہیںجبکہ ہمیں طالبان کے ساتھ ہونے کا طعنہ دیتے ہیں۔

جے یو آئی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ہم فحاشی کے خاتمے کی بات کرتے ہیں تو ہمیں تنگ نظر کہا جاتا ہے، مدارس میں پڑھنے والوں اور اساتذہ پر دباؤ ہے۔

ان کا کہناتھاکہ سوات کی سرزمین نے بہت تلخ حالات دیکھے ہیں، خون اگلتے اور گھر لٹتے دیکھے ہیں، عوام نے گھر چھوڑتے دیکھا ہے، ہم نے اس ملک کو آگے لے جانا ہے، یہ ہماری سرزمین ہے۔

فضل الرحمٰن نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سود کےخاتمے کی سفارشات پر عملدرآمد نہیں ہورہا۔


تازہ ترین