سرگودھا(نمائندہ جنگ )سرگودھا جنسی اسکینڈل میںگروہ کا دائرہ افغانستان تک پھیلا ہے،نیا انکشاف ہوا ہے،رحمت خان نامی افغانی گروہ کا اہم رکن اور علاقے میں ہونیوالی ہر ڈکیتی میں ملوث ہے،ظالموں کیخلاف اٹھ کھڑے ہونے کا وقت ہے اگر علاقہ کے لوگ انصاف کیلئے اب بھی نہ جاگے تو پھر یہ ظالم وڈیرے اسی طرح ظلم و جبر کی چکی میں ہم کو پیستے رہیں گے معصوم بچوں کے ساتھ بد فعلی کرکے ان کی وڈیوز بناکر بلیک میل کرنے جیسے گھناؤنے کام ہمارے معاشرے کے ماتھے پر کلنک ہیں ہماری چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ وہ اس کیس کا فوری نوٹس لیکر تمام مظلومین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں ان خیالات کا اظہار لک موڑ کے مشہور بد فعلی کیس کے متاثرین لڑکوں ثمر عباس ‘عدنان اور مدعی مقدمہ محمد سلیمان نے سرگودھا پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ایس ایچ او تھانہ جھال چکیاں ملزمان کا پران دوست اور ان کے بڑوں کا بہت احسان مند ہے اس سے ہمیں انصاف کی کوئی توقع نہیں ہے رات کو دس بجے ہمیں بلواتا ہے کہ آؤ اور آکر بیان دے جاؤ ہماری بات کو دھینان سے نہ سننا اور ہمیں بے عزت کرنا پولیس کا وطیرہ بن چکا ہے جبکہ ملزمان اس قدر بااثر ہیں کہ اسی مقدمہ کا ایک ملزم تنویر آج بھی لک موڑ پر موجود ہے اسے پولیس جانتے ہوئے بھی گرفتار نہیں کر رہی ہے وہ لوگ اپنے دیگر ساتھیوں اور بڑے زمینداروں کے ہاتھوں ہمیں مختلف دھمکیاں دے رہے ہیں لیکن ہمیں ڈی پی او سرگودھا پر یقین ہے کہ وہ ہمیں مکمل انصاف کی فراہمی ممکن بنائیں گے ۔