• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

3مئی کونیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ کے سسٹمز 100فیصد قابل اعتماد ہونگے، آفتاب گیلانی

اسلام آباد (حنیف خالد) نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ کو پروازوں کے لینڈ کرنے اور ٹیک آف کرنے کیلئے 20اپریل کو نہ کھولا جانا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وفاقی وزیر ہوا بازی سردار مہتاب احمد خان و وفاقی سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن عرفان الٰہی کی دور اندیشی کی وجہ سے ہوا ہے۔ کیونکہ انکے علم میں یہ بات رفقاء لا چکے ہیں کہ سلطنت عمان کا مسقط ائرپورٹ افتتاح کے روز ہی بیگیج سسٹم میں تکنیکی پرابلم کا شکار ہو گیا جس کی بناء پر وزیراعظم‘ انکے مشیر اور وفاقی سیکرٹری نے باہمی مشاورت سے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ کی آپریشنلائزیشن 13روز کیلئے موخر کر دی تاکہ نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ پر نصب اسٹیٹ آف دی آرٹ تمام سسٹم ایک بار پھر جامع ٹیسٹ اینڈ ٹرائل سے گزارے جا سکیں۔ ائرپورٹ کی لیک پروف سکیورٹی کیلئے ایک شفٹ میں کم و بیش ڈیڑھ ہزار اے ایس ایف کے ملازمین کیلئے نہ صرف بارہ سو رہائشگاہیں بمعہ جملہ ضروریات کے مہیا کر دی گئی ہیں بلکہ اے ایس ایف اور ائرپورٹ پر ہر شفٹ میں موجود پانچ چھ ہزار ملازمین کیلئے نصف درجن سے زائد موبائل فوڈ کنٹینر کے انتظامات کر دیئے گئے ہیں۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایک سینئر عہدیدار آفتاب گیلانی نے اس دعوے کو غلط قرار دیا ہے کہ نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ پر طیاروں کی لائن مینٹی ننس کا انتظام نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور ائرپورٹ پر لائن مینٹی ننس کے جو انتظامات ہیں وہی نیو انٹرنیشنل اسلام آباد ائرپورٹ پر بھی کر لئے گئے ہیں البتہ بیس مینٹی ننس کی سہولت پورے پاکستان میں صرف کراچی ائرپورٹ پر اصفہانی ہینگر میں موجود ہےجہاں پر ملکی و غیرملکی طیارے بیس مینٹی ننس کیلئے بھیجے جا سکتے ہیں جس طرح بینظیر بھٹو ائرپورٹ پر ٹیک آف و لینڈ کرنے والے ملکی و غیرملکی طیاروں میں کوئی بڑا فالٹ نظر آنے پر کراچی بھجوایا جاتا ہے۔ سی اے اے کے اعلیٰ عہدیدار آفتاب گیلانی نے یہ بھی بتایا کہ نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ پر ایک نہیں متعدد بینکوں کی لائن ہے جہاں پر ہر بینک کے اے ٹی ایم بھی کام کر رہے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے غیرملکی فضائی کمپنیوں اور ملکی ائرلائنز کے نمائندوں سے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ کو آپریشنلائز کرنے کیلئے میٹنگز کی ہیں تو انہوں نے کہا کہ نہ صرف ان سے باضابطہ میٹنگز کی گئی ہیں بلکہ انکے سسٹم بھی ٹیسٹ کروا لئے گئے ہیں۔ ائرپورٹ کی سکیورٹی اے ایس ایف کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ جدید ترین ٹیکنالوجی سے کور کی گئی ہے۔ تمام ائرلائنز والے آن بورڈ ہیں۔ کسی بھی سسٹم میں اچانک نقص پیدا ہونے پر کٹ آف سسٹم سیکنڈوں میں آپریشنل ہو جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ائرپورٹ بلڈنگ اور اسکے چپے چپے کی متعلقہ ایجنسیوں سے سکیننگ کرا لی گئی ہے۔ دو روز قبل جب ٹیسٹ اینڈ ٹرائلز کے سلسلے میں واٹر پائپ لائن میں پورے دبائو سے پانی کی سپلائی کی گئی تو جو لیکیج سامنے آئی اسے نصف گھنٹے کے اندر ہی درست کر دیا گیا ہے۔ اس سے ٹرمینل بلڈنگ کی بجائے اسکے بیسمنٹ میں تھوڑا بہت پانی ضرور چلا گیا‘ اسی لئے ہم نے ائرپورٹ کے ہر سسٹم کو سوفیصد قابل اعتماد بنانے کیلئے ایڈوائزر ایوی ایشن مہتاب خان عباسی کی جملہ ہدایات کو بروئے کار رکھا اور آپریشنلائزیشن کی تاریخ 20اپریل سے 3مئی 2018ء کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مسافروں وغیرہ کیلئے ائرپورٹ پر برانڈڈ فوڈ سٹال 13دن کے اندر مزید کھل جائینگے۔
تازہ ترین