• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کی ہاؤسنگ انڈسٹری میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع

پاکستان کی ہاؤسنگ انڈسٹری میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع

پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے ۔ جی ڈی پی کی شرائط میں خریداری کی طاقت کے لحاظ سے 26 ویں اور 44 ویں نمبر درجہ بندی پر کھڑا ہے۔پاکستان اپنی زراعت کی مصنوعات، سمندر کی خوراک اورکھیلوں کے سامان برآمد کرنےکے لئے اچھی طرح سے جانا جاتا ہے۔اس زرعی ملک کو 5 دریاؤں کی سر زمین بھی کہا جاتا ہے اور 200 ملین افراد کا گھر ہے۔

پنجاب میں مجموعی طور پر 56 فیصد رہائش پذیر ہے، جبکہ سندھ پاکستان کا دوسرا سب سے زیادہ آبادی والا صوبہ ہے،جس کی آبادی 42 ملین ہے۔کراچی پاکستان کا بزنس شہر ہے، جبکہ دیگر بڑے شہروں میں لاہور، فیصل آباد، اسلام آباد / راولپنڈی، ملتان، حیدرآباد، گوجرانوالہ ،سیالکوٹ اور پشاور شامل ہیں۔

ریئل اسٹیٹ پاکستان کا ایک بڑھتا ہوا شعبہ ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی لوگوں کے لئے مزید گھروں کا مطالبہ کرتی ہے، اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر ریئل اسٹیٹ سرمایہ کاروں کے لئے آمدنی کا اہم ذریعہ بن گیا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان ایک سال میں تعمیر پر 5.2 بلین ڈالر خرچ کر رہا ہے، یہ پاکستان کے جی ڈی پی کا 2 فیصد ہے۔ پاکستان کی مجموعی آبادی میں تقریبا 70 فیصد آبادی بڑے شہروں میں بستی ہے،جس کی وجہ صنعت و تجارت کا فروغ،طرزِ زندگی کی بہتر سہولیات، روزگار کے مواقع، بہتر تعلیم اور صحت کی اچھی سہولتیں اور بہتر مستقبل کی امید ہے۔ 

یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں آبادی کی منتقلی کا دباؤ ہے اور اس لحاظ سے مکانوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہورہا ہے،جس پر قابو پانے کے لئے ریئل اسٹیٹ ڈویلپرز اور سرمایہ کار نے پاکستان کے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری شروع کی،جس میں منافع کی شرح کسی بھی صنعت سے زائد ہے اور پراپرٹی میں سرمایہ ڈوبتا نہیں بلکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ اس میں دن دونی رات چوگنی اضافہ ہوتا ہے۔ 

پاکستان کی ریئل اسٹیٹ میں عام طور پر نجی شعبہ فعال ہے لیکن اب حکومتِ پاکستان اور صوبائی حکومتوں نے بھی اس شعبےمیں سرمایہ کاری شروع کردی ہے۔اس ضمن میں حکومتِ پاکستان کی آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم سمیت چند ریئل اسٹیٹ منصوبوں کو بھی شروع کر دیا ہے جبکہ میگا ہاؤسنگ پراجیکٹ "وزیر اعظم ہاؤسنگ پروجیکٹ" منصوبہ سازی کے عمل میں ہے۔ 

دوسری جانب ذاتی ریئل اسٹیٹ سرمایہ کار مڈل کلاس اور اپر کلاس کی طرف توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ریئل اسٹیٹ کے حوالے سے پاکستان کے بڑے شہر اس وقت مراکز میں شمار ہورہے ہیں،جن میں لاہور، کراچی، اسلام آباد ،راولپنڈی،پشاور، کوئٹہ،گوادر میگا پروجیکٹس کے حوالے سے مستقبل میں تعمیرات کی جنت مانے جارہے ہیں اور اس وقت جو بڑے پروجیکٹس کام کررہے ہیں ان کی تکمیل سے پاکستان کے یہ شہر حقیقی معنوں میں میگاپولیٹن کا رتبہ پالیں گے۔

لاہور ریئل اسٹیٹ

لاہور پاکستان کا دوسرا بڑا شہر اور پنجاب کا دارالحکومت ہے۔ یہ سب سے زیادہ ترقی یافتہ آبادی والا صوبہ ہے جہاں پاکستان کے 56 فیصد باشندے مقیم ہیں۔ یہ شہر جنوبی ایشیا میں اپنےمغل تاریخی ورثےکی اہمیت کے لئے جانا جاتا ہے۔ لاہور پاکستان کا اقتصادی، سیاسی، تفریحی، ثقافتی، تعلیمی اور نقل و حرکت کا مرکز ہے۔یہ شہر "مغل باغات" کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔اس طرح کی اہم خصوصیات کے ساتھ، لاہور لوگوں کواپنی طرف متوجہ کرتا ہے، یہ شہر میں رہائشی عمارتوں کی بہت بڑی مانگ پیدا کرتا ہے۔ 

شہر میں نئے اور جدید تعمیراتی اور ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے یہ دنیا کے خوب صورت ترین شہروں میں شمار ہوگا۔ والڈ سٹی اور ملحقہ علاقوں سمیت قدیم لاہور میں کثرت سے آبادی مقیم ہے اور بغیر کسی مناسب شہر کی منصوبہ بندی کے کلیدی علاقوں کے طور پر نشان لگا دیا جاتا ہے،تاہم لاہور کے جدید نقطہ نظر نے ہاؤسنگ پروجیکٹس کو ان تمام متعلقہ سہولتوں سے آراستہ کیا ہے جو زندگی کو آسان بناتے ہیں اور پاکستان میں عیش و آرام کی طرز زندگی پیش کرتے ہیں۔

پاکستان میں جدید ہاؤسنگ منصوبوں کی اہم خصوصیات باؤنڈری وال ،روڈ اور گلی نیٹ ورک ،مناسب سیوریج اور پانی کی فلٹریشن پلانٹس ،سیکورٹی منصوبہ بندی ،تعلیم اور صحت کے ادارے،پارک، ریستوران اور دیگر تفریحی ​​چیزیں، مذہبی مرکز و مسجد اورکمیونٹی سینٹر میں شامل ہیں۔لاہور، 10 ملین افراد کا شہر ہے،جہاںکچھ جدید اور عیش و آرام کی ہاؤسنگ سائٹس ہیں، یہ رہائشی منصوبے رہائشی اور سرمایہ کاری دونوں مقاصد کے لئے بہترین ہیں،جہاں کئی بڑے ہاؤسنگ منصوبوں پر کام ہورہا ہے۔ 

 اب آپ کیش بنیاد پر پراپرٹی خرید سکتے ہیں۔لاہور ریئل سیکٹر کے بڑھتے ہوئے شعبے نے ریئل اسٹیٹ سرمایہ کاروں اور ڈویلپرز کو مکانات اور تجارتی منصوبوں کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لئے مختلف منصوبوںکے آغازکی جانب مائل کیاہے جو آسان اقساط پر دستیاب ہیں۔ پریمیم خصوصیات کے ساتھ کچھ نئے منصوبےتنصیب اور نیٹ کیش پر دستیاب ہیں ،جن میںنیا لاہور شہر،لاہور موٹر وے سٹی اورایل ڈی اے سٹی لاہور شامل ہیں۔

کراچی ریئل اسٹیٹ

کراچی پاکستان کا سب سے بڑا میٹروپولیٹن سٹی اور سندھ کا دارالحکومت ہے ۔ پاکستان کی تقریباً 10 فیصد آبادی یہاں مقیم ہے، کراچی میں 20 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، یہ پاکستان کا بزنس گیٹ وے ہے، شہر میں ایک بین الاقوامی ہوائی اڈہ، دو بڑی بندرگاہیں ہیں، جبکہ کراچی شہر میں رہائشی طبقہ اور کارپوریٹ کاروباری برادری زیادہ سے زیادہ رہائش پذیرہے۔کراچی شہر میں بہت سارے معیاری ریئل اسٹیٹ منصوبےہیں جو پاکستان کے کارپوریٹ اور کاروباری طبقے کی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں۔

اسلام آباد ریئل اسٹیٹ

پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد ایک جدید اور منصوبہ بندی والا شہر ہے جس کی وجہ سے شہری طرز زندگی اور مختلف کاروباری اور روزگار کے مواقع کی وجہ سے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے۔ اب اسلام آباد شہر 2.5 ملین افراد کا گھر ہے ۔یہ راولپنڈی کے ساتھ جڑواں شہر ہے۔یہ شہرمارگلا ہلز، مری پہاڑیوں اور ایبٹ آباد سمیت کئی پہاڑی سلسلوں کے باعث لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ملک کے پرکشش دارالحکومت ہونے کے باعث یہ کئی اہم ریئل اسٹیٹ اور بلڈرز کا صدر دفتر ہے،جہاں کئی اعلیٰ پائے کے ہاؤسنگ پروجیکٹس پر کام ہورہا ہے۔

گوادر ریئل اسٹیٹ

پاکستان کی گہری بندرگاہ گوادر کو مستقبل کا ہانگ کانگ اور ریئل اسٹیٹ کی جنت مانا جارہا ہے جہاں کئی بڑے منصوبوں پر کام ہورہا ہے جن کی تکمیل سے یہ علاقہ جنت نظیر ہوجائے گا۔یہاں پاکستان میں اپنی نوعیت کے بڑے پروجیکٹس بن رہے ہیں جن میں لگژری ہوٹلز ،گولف کلب اور اپارٹمنٹس شامل ہیں۔

گوجرانوالہ ریئل اسٹیٹ

گوجرانوالا صنعت و زراعت کی مصنوعات کے لئے جانا جاتا ہے، یہ شہر لاہور سے تقریبا 70 کلومیٹر دور ہے۔گوجرانوالا 1.5 لاکھ افراد کا گھر ہے، جبکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس شہر کی طرف بہتر طرز زندگی اور روزگار کے مواقع کے لیے کوچ کر رہے ہیں۔ہاؤسنگ کے مطالبات پورا کرنے کے لئے، ریل اسٹیٹ انویسٹرز نے پریمیئم خصوصیات کے ساتھ مختلف منصوبےشروع کردیئے گئے ہیں۔

تازہ ترین