• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قارئین کیا سوچتے ہیں… غازی صلاح الدین(21 اپریل2018) ایک ان پڑھ معاشرے کا واویلا

٭تخیل یا خواب دیکھنے کی صلاحیت علم سے بھی بالاتر ہے اور یہ صلاحیت ہم ادب پڑھ کر ہی حاصل کر سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ اور الیکٹرونک میڈیا کی دنیا سے علم و ادب پر یلغار جاری ہے۔ نئی نسل فی الحال اس کی زد میں ہے اور کتابی ادب کے مطالعے سے گریزاں نظر آتی ہے لیکن مایوس نہیں ہونا چاہئے۔ ادب تخلیق کرنے اور لکھنے والوں کو لکھتے رہنا چاہئے۔ (رشید امین، اسلام آباد)
٭غازی صلاح الدین صاحب پہلی وحی اقراء یعنی پڑھ کے لفظ سے نازل ہوئی۔ قرآن میں دوسری جگہ قلم کی قسم کھائی گئی آپ اس سے اندازہ لگا لیجئے کہ رب کائنات نے لکھنے اور پڑھنے کا حکم دیا ہے۔ آپ نے درست کہا کہ اس دور میں خصوصاً ہمارے معاشرے میں پڑھنے کا رواج ختم ہوتا جارہاہے۔ اس طرح بقول آپ کےناول چھپ رہے ہیں لیکن پڑھنے والا کوئی نہیں۔ (محمد اشرف)
٭آپ نے جس دکھ اور کیفیت کا اظہار فرمایا ہے اس کا تدارک اسی صورت ممکن ہے کہ ٖPrimary کلاس سے ہی بچوں کو تصویری، اسلامی اور تاریخی کتابیں پڑھنے کو دی جائیں اس طرح بچوں میں کتابیں پڑھنے کی عادت کے ساتھ ساتھ آگہی میں بھی آضافہ ہوگا۔ (نسیم سحر، اکبرآبادی)
تازہ ترین