• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نارویجن پاکستانیوں کی وطن میں فلاحی سرگرمیوں میں اضافہ

نارویجن پاکستانیوں کی وطن میں فلاحی سرگرمیوں میں اضافہ

ایک طرف باہر رہنے والے پاکستانی وطن میں نت نئی مشکلات اور مسائل کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں، دوسری طرف ان ہی اوورسیز پاکستانیوں میں اپنے آبائی علاقوں میں سماجی کاموں میں حصہ لینے کے لیے ہمدردانہ احساسات بڑھ رہےہیں۔

جو پاکستانی 70ء کی دہائی میں معاش کے لیے ناروے گئے تھے، اب ان کی دوسری اور تیسری نسل ناروے میں پروان چڑھ رہی ہے،70ء کی دہائی کے ان پاکستانیوں میں سے اکثر اب پنشن لے رہے ہیں اور ان میں سے کئی لوگوں کی خواہش ہے کہ زیادہ تر وقت پاکستان میں گزاریں اوراپنے آبائی علاقوں میں سماجی سرگرمیوں میں بھی بھرپور حصہ لیں۔

اسی طرح کی ایک پاکستانی شخصیت ملک محمد پرویزاعوان ہیں جو رہتے تو ناروے میں ہیں، لیکن ان کا دل پاکستان میں دھڑکتا ہے، وہ گذشتہ تین سالوں سے ہرسال اپنے والد شہید صوبیدار ملک شیرعالم اعوان کے ایصال ثواب اور اپنی والدہ کی صحت و سلامتی کے لیے اپنے آبائی علاقے بدرمرجان تحصیل کھاریاں میں ایک فری آئی کیمپ لگوا رہے ہیں۔

موصوف کی طرف سے تیسرا ایک روزہ سالانہ آئی کیمپ گزشتہ روز ان کے آبائی گھر بدرمرجان میں لگایا گیا جس کے دوران سینکڑوں مریضوں کو عینکیں اور ادویات مفت دی گئیں ،بعض کی آنکھوں کا مفت آپریشن کیا گیا اور مفت لینز فراہم کیے گئے۔

آئی کیمپ کے منتظم میاں محمد صفدر اور نگراں ملک پرویز کے فرزند ملک تصدق اعوان تھے، اس کے علاوہ آئی کیمپ میں آنے والے مریضوں اور دیگر مہمانوں کی طعام سے پذیرائی کی گئی۔

اس موقع پر 70ء کی دہائی سے ناروے میں مقیم پاکستان یونین ناروے کے سیکریٹری اطلاعات ملک پرویز نے دارالحکومت اوسلو سے اپنے پیغام میں بتایاکہ ہم ہزاروں کلومیٹر دور رہتے ہیں لیکن اپنے آبائی وطن کو نہیں بھول سکتے۔

انہوں نے کہاکہ وہ میاں صفدر، ڈاکٹرشفیق لودھی، ڈاکٹر فاروق چوہدری اور ڈاکٹرامجد کے شکرگزار ہیں جنہوں نے اس آئی کیمپ کو کامیاب بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا، اس کے علاوہ ملک تصدق اعوان بھی قابل ستائش ہیں جنہوں نے آئی کیمپ کی نگرانی اور مہمانوں کی پذیرائی کے فرائض بخوبی انجام دیے۔

اس فری آئی کیمپ کے انعقاد سے باہر رہنے والے دیگر صاحب استطاعت پاکستانیوں کو بھی یہ پیغام ملتا ہے کہ وہ بھی اپنے آبائی علاقوں میں انسانی فلاح کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، خاص طور پر جن کے پاس وسائل ہیں، وہ ان وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے آبائی علاقے کو سنوارنے میں ضرور حصہ ڈالیں۔

تازہ ترین