• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی نوجوان کی سوچ اور خواب؟دلچسپ نتائج

پاکستانی نوجوان کی سوچ اور خواب؟دلچسپ نتائج

پاکستان ایک نوجوان ملک ہے،64 فیصد پاکستانی 30 سال سے کم عمر ہیں،پاکستان کے نوجوان کیا سوچتے ہیں ؟وہ کن سہولیات تک رسائی رکھتے ہیں اور ان کے خواب کیا ہیں ؟

پاکستان کے 64 فیصد نوجوانوں میں 29 فیصد کی عمریں 15 سے 29 سال کے درمیان ہیں،ان ہی پاکستان کے مستقبل کا دارو مدار ان ہی پر ہے ۔

پاکستان نیشنل ہیومن ڈیولپمنٹ رپورٹ کے لئے حاصل کردہ اعداد و شمار کو اگر 100نمائندہ نوجوانوں پر اپلائی کیا جائے تو نتائج نہایت ہوں گے ۔

پاکستانی نوجوان کی سوچ اور خواب؟دلچسپ نتائج

پاکستان میں بسے 100 میں 55 نوجوانوں کا تعلق پنجاب ،23کا سندھ ،14کا خیبرپختونخو، صرف 4 کا بلوچستان اور باقی 4 کا تعلق آزاد جموں کشمیر، گلگت بلتستان اور فاٹا سے ہوں گے۔

اعداد و شمار کے مطابق 100 میں سے 30 لکھنے پڑھنے کے قابل نہیں ہوںگے، صرف 6 نے 12 سال تک تعلیم حاصل کی ہوگی، 29 نے ایک سال بھی اسکول کا منہ نہ دیکھا ہوگا، 94 کو لائبریری کی سہولت میسر نہ ہوگی، 52 موبائل فون رکھتے تو صرف 15 کو انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب ہوگی۔

100 میں سے صرف ایک کے پاس گاڑی ہوگی، 12 کے پاس موٹر سائیکل جبکہ 10 کے پاس سائیکل ہوگی، صرف 7 کو کھیلوں کی سہولیات تک رسائی ہوگی، 24 سیاستدانوں پر اعتماد ظاہر کریں گے۔

لڑکوں میں 99 فیصد جبکہ لڑکیوں میں 55 فیصد اگلے انتخابات میں ووٹ ڈالنے میں دلچسپی ظاہر کریں گے، 70 خود کو پاکستان میں محفوظ تصورکرنے کا اظہار کریں گے۔

اعداد وشمار کے مطابق 89 زندگی سے خوش اور مطمئن ہوںگے، 67 کہیں گے کہ ان کی زندگی ان کے والدین کے مقابلے میں بہترہے،48 پاکستان کے روشن مستقبل کے حوالے سے پر امید جبکہ 38 مایوسی کا شکار ہوںگے۔

رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لانے کے لئے ضروری ہے کہ انہیں آزادنہ سوچ کو پروان چڑھانے کے مواقع فراہم کئے جائیں۔

ان کے خیالات کو اہمیت دی جائے تاکہ فرسودہ نظام کو جدت مل سکے،اقدامات کے طور پرسال 2050 تک اسکولوں میں بچوں کی تعداد دوگنی کرنا ہوگی۔

تازہ ترین