• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارہ چنار ائیر پورٹ آپریشنل، بھاشا ڈیم کیلئے 85 فی صد زمین خرید لی گئی

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پانی وبجلی کے منصوبوں کیلئے بجٹ بڑھانے، پارہ چنار ائیر پورٹ کو دوبارہ آپریشنل کرنے کی سفارش کر دی،قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر آغا شاہزیب درانی کی زیرصدارت ہوا، کمیٹی کو آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے وزرات پانی و بجلی کے حکام نے بتایا کہ دیامر بھاشا ڈیم کے لیے 85 فی صد زمین خرید لی گئی ہے، ڈیم کی تعمیر پر مجموعی طور پرساڑھے 14 ارب روپے کی لاگت آئے گی جس میں ساڑھے نو ارب روپے صرف ڈیم کی تعمیر کے لیے ہیں،منصوبے کے پہلے پی سی ون میں 31 ارب روپے تک اضافہ متوقع ہے،سول ایوی ایشن کے حکام نے بتایا کہ پارہ چنار ائیر پورٹ پر کمرشل سرگرمیاں نہ ہونے کے باعث بند کیا گیا تھا،کمیٹی نے پارہ چنار ائیر پورٹ کو دوبارہ آپریشنل کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ ائیر پورٹ منافع کمانے کے نقطہ نظر سے نہیں چلایا جاتا،کمیٹی نے چمن اور لورالائی میں ائیر پورٹ بنانے کے لیے ابتدائی سٹڈ ی کرانے اور رپورٹ بھی پیش کر نے کی ہدایت کر دی، کوئٹہ ائیر پورٹ کی توسیع کا منصوبہ 75 فی صد مکمل ہو چکا ہے کمیٹی کو وزارت پانی و بجلی کے حکام نے بتایا کہ گلگت اور بلتستان کے درمیان ڈیم پر تنازع کے حل کے لیے وزیراعظم نے کمیٹی تشکیل دے دی ہے دہاسو ڈیم کی تعمیر کے لیے پندرہ سو ایکڑ زمین درکار ہے عالمی بنک داسو ڈیم کی زمین کی خریداری کیلئے پیسے دے گا۔قلات زیارت قلعہ سیف اللہ۔ ایرمکس پلانٹ اور دیگر منصوبے جلد مکمل کیے جائیں، پاکستان تحریک انصاف کےرکن کمیٹی سینیٹرمحسن عزیز نے کہا کہ میرے منصوبوں کے لیے کوئی پیسہ نہیں پنجاب کے لیے الگ فنڈنگ ہے اور کے پی کے لیے الگ، گزشتہ مالی سال کے دوران کے پی کے لیے مختص ترقیاتی فنڈز میں پندرہ فی صد ملا۔ ہمارے ساتھ زیادتی کی گئی۔ آئندہ مالی سال بھی جو منصوبے وفاق کو دئیے ان کو ترقیاتی منصوبوں کا حصہ نہیں بنایا گیا، سینیٹرمحسن عزیز نےکمیٹی میں شدید احتجاج کیا اور کمیٹی سے واک آئوٹ کر گئے۔
تازہ ترین