وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج سفارش سکہ رائج الوقت ہے، کرپشن کا خاتمہ ہونے والا ہے۔
لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آپ کو دل کی گہرائیوں سے اپنے گھر میں مدعو کیا ہے، آج آپ سرکاری گھر میں مہمان نہیں، بلکہ محمد شریف کے گھرانے میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ میرے مہمان ہیں، یہ دعوت نواز شریف اور میری طرف سے ہے، دلی خوشی ہے کہ مجھے آپ کی مہمان نوازی کا موقع ملا ہے، بندۂ مزدور کے اوقات بہت سخت ہیں، زندگی غریب آدمی پر تنگ ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی نے عام آدمی کی زندگی کو تنگ بنایا ہوا ہے، تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے لیکن یہ مہنگائی کا متبادل نہیں، روز کے اخراجات مزدور بڑی مشکل سے برداشت کرتا ہے، مزدور پر زندگی تنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی تعلیم کا تقاضہ ہے کہ امیر غریب کے فرق کو کم کیا جائے، نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ مزدور کی اجرت پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کر دو۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ میرے والد مرحوم بھی ایک مزدور تھے، میرے والد پاکستان بننے سے پہلے لاہور آئے، وہ 6 بھائیوں کے ساتھ لاہور کی فیکٹری میں مزدوری کرتے تھے، انہوں نے لاہور کے کالج میں داخلہ لیا، شام میں مزدوری کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مزدور کی عظمت کا پورا احساس ہے، مزدور کو جائز حق نہیں ملے گا تو ملک ترقی نہیں کر سکتا، سرمایہ کار اور محنت کش ایک ہی گاڑی کے پہیے ہیں، ہر فیکٹری میں ایک پہیہ سرمایہ کار ہے اور ایک محنت کش ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک کے معاشی حالات چیلنجنگ ہیں، سعودی وزراء سے تسلی بخش ملاقاتیں ہوئی ہیں، چند دنوں میں سعودی کاروباری حضرات پاکستان آنے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری حضرات خاندان کے علاوہ محنت کش کے بچوں کی تعلیم اور علاج کے لیے منصوبے بنائیں، ایسے منصوبے بنائیں کہ مزدور کا بچہ انجینئر اور ڈاکٹر بنے، سرمایہ کاروں، تاجروں اور کاروباری افراد کی دولت پر مزدوروں کا بھی حق ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ کھربوں روپے کرپشن کی نذر ہو رہے ہیں، ڈوب رہے ہیں، انہیں واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں، مزدور کی تنخواہ میں اضافے کی کوشش کریں گے، شاہ خرچیوں میں کمی لانے کی کوشش کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ طلباء کو لیپ ٹاپ اور وظائف دیے گئے، یہ ملک امیر کا بھی ہے اور غریب کا بھی، پاکستان یتیم کا بھی ہے۔