پروفیسر عثمان غنی خان، پی ایچ ڈی
ایسٹرن میڈیسن میں جناح یونیورسٹی نے جن ترجیحی ایریاز کی نشاندہی کی ہے، ان میں تدریس، تحقیق اورطبی مشق(Clinical Practice) شامل ہے۔اس کا مقصداس شعبے میں سماجی اور انسانی وسائل پیدا کرنا اورسب کو ہیلتھ کیئر اور صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہے، جس کو عالمی ادارہ صحت (WHO)بھی سپورٹ کرتا ہے۔
ایسٹرن میڈیسن کے ذریعے بیماریوں کا علاج کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اس شعبے میں ملک کے اندر پائیدار وسائل پیدا کریں۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (DRAP)کے تحت بھی ایسٹرن میڈیسن کے فروغ کے منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔پاکستان کی آبادی کوبڑے پیمانے پر صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے پاکستان کے ویژن 2025میں بھی ایسٹرن میڈیسن کو اہمیت اور اس کے فروغ پر زور دیا گیا ہے۔
جناح یونیورسٹی برائے خواتین کراچی میں ڈیپارٹمنٹ آف ایسٹرن میڈیسن ، اس اہم شعبے کے فروغ اور ترقی کے لیے کام کرے گا۔ یہ پروجیکٹ رواں سال شروع ہوجائے گا۔اس ڈیپارٹمنٹ کے قیام کے ذریعے سماجی اور قومی سطح پر صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے فریم ورک، طریقہ کار، عمل اور اس کے طول و عرض کے بارے میں بہتر آگہی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ایسٹرن میڈیسن کے شعبے میں تدریس، تحقیق اور طبی مشق کو فروغ دیا جائے گا۔
سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کی بڑھتی ضروریات پوری کرنے کے لیے ضروری ہے کہ BEMSگریجویٹس کو جدید سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذرائع استعمال کرتے ہوئے ایسٹرن میڈیسن کے ذریعے تشخیص اور علاج کی اعلیٰ معیار کی تربیت فراہم کی جائے تاکہ بہتر مستقبل کاوعدہ پورا کیا جاسکے۔اس ڈیپارٹمنٹ سے گریجویٹ ہونے والے طلبا ایسٹرن میڈیسن میں مزید اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد سے منظورہ شدہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کرسکیں گے۔
ویژن
صف اول کا ایسٹرن میڈیسن ڈیپارٹمنٹ بننا۔ عوام کی صحت اور بہبود کے لیے ہربل ادویات بنانے میں تربیت، مشاورت اور تحقیق فراہم کرنا اورکمیونٹی سطح پر مخصوص طبی پودوں کی کاشت کے ذریعے غربت میں کمی لانےکے لیے کردار ادا کرنا۔
مشن اسٹیٹ منٹ
پاکستان کے عوام کی صحت میں بہتری لانے کے لیے قدیم روایتی ادویات پر تحقیق کرنا۔ معیاری ہربل اور پودوں سے کشید کردہ ادویات اور ان کے مفید غیرمادی پہلوؤں کو تدریس اور مشاورت (Teaching & Consultancy) کے ذریعے فروغ دینا۔
ڈیپارٹمنٹ کے اہداف
ڈیپارٹمنٹ تمام دستیاب وسائل استعمال میں لاتے ہوئے ہربل نیچرل پراڈکٹس اور روایتی ادویات کو فروغ دے گا۔ ڈیپارٹمنٹ، عام طور پر استعمال ہونے والی محفوظ پراڈکٹس کے فروغ اور نقصان دہ پراڈکٹس کی نشاندہی کے لیے علم سمیات (Toxicological Studies)اور کلینیکل سائنسز کو بروئے کار لائے گا۔ مفید پریکٹسز اور طریقوں پر تحقیق کی جائے گی اور انھیں فروغ دیا جائے گا۔
قومی نمو اور غربت میں کمی کے لیے ڈیپارٹمنٹ کو ہربل ادویات کے کاروبار کے لیے منظم کیا جائے گا۔دیگر اداروں کے اشتراک سے ڈیپارٹمنٹ، کمیونٹی کی بنیاد پر طبی پودوں کی کاشت کاری کرے گا اور ان سے کشید کردہ اجزاکی ملک کے اندر اور بیرون ملک فروخت کی جائے گی۔ یہ طبی پودوں کے کاروبار کو فروغ دینے کا باعث بنے گا اور ملک کے لیے آمدنی کا ذریعہ بنے گا۔
پودوں سے ادویات تیاری کی مقامی پیدارمیں حصہ دار بنے گا: پاکستان میں متعدد ثابت شدہ طبی پودے کاشت ہورہے ہیں۔ ملک میں ایسی ادوایات درآمد کی جاتی ہے، جن کی پیداوار ملکی سطح پر کی جاسکتی ہے۔ ہربل ادویات کے معیار ات مقرر کرنے کی اشد اور فوری ضرورت ہے۔
ایسٹرن میڈیسن کے معالجین کی ضرورت: معالج کی کمی یا معالج تک محدود رسائی کے باعث ایک فرد خرابی صحت سے دوچار ہوسکتا ہے۔ پاکستان میں معالجین کی کمی ہے۔عالمی ادارہ صحت اور پاکستان کی وزارت صحت نے پاکستان میں آئندہ 15سال کے دوران تقریباًڈیڑھ لاکھ معالجین کی شدید قلت کا اندازہ لگایا ہے۔ پاکستان میں، ایسٹرن میڈیسن کے لیے سالانہ بنیادوں پرپرائمری کیئر معالجین اور متوازی میڈیسن ورک فورس کی قلت درپیش ہوگی، جن کی جگہ ایسٹرن میڈیسن معالجین کو پرکرنا ہوگی۔
پاکستان میں ہربل ادویات کو ریگولیٹ کرنا: سال 2012میں پاکستان میں قومی ریگولیشن موجود نہیں تھی۔ 12نومبر 2012کو صدر پاکستان نے متوازی، اعزازی اور روایتی ہربل ادویات کی پراڈکٹس کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (DRAP) کےایکٹ پر دستخط کرکے اسے نافذالعمل کردیا۔ڈرگ ایکٹ سے مراد ڈرگ ایکٹ 1976د(XXXI 1976)، اور متوازی(Alternate)سے مراد ایسی پراڈکٹ جو یونانی، ایورویدک، بائیوکیمک، چینی اور میڈیسن کے دیگر روایتی نظام میں استعمال کے لیے مخصوص ہو۔
بیچلر آف ایسٹرن میڈیسن اینڈ سرجری(BEMS)
پانچ سالہ BEMSڈگری/کلاسیفائیڈ پروگرام/کورس میں داخلہ خالصتاً ایف ایس سی(پری میڈیکل)کی بنیاد پر ہوگا۔
انٹرن شپ بیچلر آف ایسٹرن میڈیسن اینڈ سرجری:ڈگری پروگرام اور ایک سال کی ہاؤس انٹرن شپ مکمل کرنے کے بعد گریجویٹس NCTسے لائنس حاصل کرکے ایسٹرن(یونانی) طب میںUAHایکٹ 1965-2002 کے تحت بطور رجسٹرڈ یونانی طبیب پریکٹس کا آغاز کرسکتے ہیں۔ BEMSکوالیفائیڈ گریجویٹ، اعلیٰ تعلیم کے لیےہائر ایجوکیشن کمیشن کے نجی اور سرکاری جامعات میں ایسٹرن(یونانی) میڈیسن کے منظور شدہ نصاب کے تحت پاکستان میں اور بیرون ملک ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کرسکتے ہیں۔
ایسٹرن میڈیسن: مستقبل میں بہتر مواقع لیے پرکشش کورس
فارمیسی اور میڈیکل ایجوکیشن کے بعد، ہائر ایجوکیشن کمیشن کی منظوری کے بعد اب ایسٹرن میڈیسن پاکستان میں تیسری چوائس کے طور پر سامنے آرہا ہے۔ طلبا اب ایسٹرن میڈیسن کو ترجیحی مضامین کے طور پر لے رہے ہیں۔ ایسٹرن میڈیسن کےگریجویٹ فارغ التحصیل ہوکر اپنی کلینکس کھول سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ فارماسیوٹیکل انڈسٹری میں بھی ان کی طلب میں اضافہ ہورہا ہےجہاں ہربل ادویات تیار کی جارہی ہیں۔