• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
, ,

بچے کا نام محمد بن قمر یا محمد قمراحمد رکھنا مناسب ہے؟

بچے کا نام محمد بن قمر یا محمد قمراحمد رکھنا مناسب ہے؟

تفہیم المسائل

سوال:میری والدہ نے نیت کی تھی کہ اگر ان کا نواسا ہوا تو اس کا نام محمد رکھیں گے، مگر کچھ لوگ منع کرتے ہیں کہ محمد نام نہیں رکھنا چاہیے کہ اس نام کی بے حرمتی ہوگی اور گستاخی کے مرتکب بھی ہوسکتے ہیں کہ کسی نے بچے کو ڈانٹا تو گستاخی ہوگی۔ برائے مہربانی یہ بتائیے کہ بچے کا نام محمد بن قمر یا محمد قمراحمد رکھنا مناسب ہے؟(عمارہ قمر، خانیوال)

جواب:رسول اللہ ﷺ نے اپنے نام پر نام رکھنے پر بشارت دی :(۱)ترجمہ:’’جس کے ہاںلڑکا پیدا ہواور وہ میری محبت میں اور میرے نام کی برکت حاصل کرنے کے لیے اس کا نام محمد رکھے ،وہ اور اس کا لڑکا دونوں جنت میں جائیں گے ،اس حدیث کو رافعی نے ابو امامہ سے روایت کیا،(کنزالعمال:45223)‘‘۔

(۲)ترجمہ:’’ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس کے تین بیٹے ہوں اور اس نے کسی ایک کا نام بھی محمد نہ رکھا،تو اس نے نادانی کی ،(المعجم الکبیر للطبرانی :11077)‘‘۔(۳)ترجمہ:’’ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :نبی ﷺ بازار میں تھے کہ ایک شخص نے کہا : اے ابوالقاسم !نبی ﷺ اس کی طرف مُتوجہ ہوئے تو اس نے اشارے سے بتایا: میں نے اُس شخص کو پکاراہے، پس نبی ﷺ نے فرمایا: میرے نام پرنام رکھا کرو لیکن میری کنیت پر اپنی کنیت نہ رکھاکرو،(صحیح بخاری:2120)‘‘۔

(۴)ترجمہ:’’محمد بن حنفیہ بیان کرتے ہیں : حضرت علیؓ نے مجھ سے کہا: میں نے عرض کی : یارسول اللہﷺ ! اگر آپ کے بعد میرے ہاں لڑکا پیداہو تومیں اس کا نام اور کنیت آپ کے نام اور کنیت پر رکھوں گا،رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ٹھیک ہے ،(سُنن ابو داؤد:4967)‘‘ ۔ نام ِ محمد کی تکریم کاحکم بھی ہے ، نبی کریم ﷺ نے فرمایا:(۱)ترجمہ:’’جب تم لڑکے کا نام محمد رکھو تو اس کی عزت کرو اورمجلس میں اس کے لیے جگہ میں کشادگی پیداکرو اور اسے بدصورتی کا طعنہ نہ دو ،(الجامع الصغیر: 1570)‘‘ ۔(۲)ترجمہ:’’ جب لڑکے کا نام محمد رکھو تونہ اسے مارو،نہ اسے محروم رکھو ، (مسند البزار:3883)‘‘۔ان احادیث مبارکہ کی روشنی میں امام شافعیؒ کے نزدیک ابوالقاسم کنیت نہیں رکھنی چاہیے ،خواہ نام محمد ہو یا کوئی اور ، امام احمدبن حنبل نے کہا: جس کا نام محمد ہو،اسےاپنی کنیت ابوالقاسم نہیں رکھنی چاہیے ،تاکہ نبی ﷺ سے مشابہت کا تاثر نہ ہو ،یہی بات حدیث میں بیان فرمائی گئی ہے:ترجمہ:’’ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم نے میرے نام(پراپنا نام) رکھ لیا توپھر میری کنیت نہ رکھو ،(سُنن ترمذی: 2842)‘‘۔علامہ مازری نے کہا: ابوالقاسم کنیت رکھنے کی ممانعت آپ کی حیات ظاہری تک محدود تھی ،اب آپ ﷺ کے وصال مبارک کے بعد جائز ہے ، (اکمال المُعلِم بفوائد مسلم،جلد7،ص:8-9)‘‘۔تنویرالابصار مع الدرالمختار میں ہے : ترجمہ:’’اور جس کانام محمدہے ،اس کے لیے ابوالقاسم کنیت رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے ، کیونکہ نبی ﷺ کا فرمان : ’’میرے نام پراپنا نام رکھو اور میری کنیت پر اپنی کنیت نہ رکھو ‘‘، منسوخ ہوچکاہے ،کیونکہ حضرت علیؓ نے اپنے بیٹے محمد بن حنفیہ کی کنیت ابوالقاسم رکھی تھی ‘‘۔

امام احمد رضاقادری لکھتے ہیں:ترجمہ:’’علامہ علی القاری نے ’’مرقاۃ المفاتیح ‘‘میں اس مسئلے پر طویل بحث کی ہے اور شیخ عبدالحق مُحدث دہلویؒ نے ’’اَشِعَّۃُاللَّمعَات ‘‘ میںابوالقاسم کنیت رکھنے کے عدمِ جواز کے قول کو مطلقاً درست قرار دیاہے ،خواہ آپ کی حیاتِ ظاہری میں ہو یا آپ ﷺ کے وصالِ مبارک کے بعد ،آپ ﷺ کے نام کے ساتھ یا آپ کے نام(محمد) کے بغیر ہو (مطلقاً ممانعت کا قول بھی ہے )تو نام اور کنیت کو جمع کرنا بطریقِ اَولیٰ منع ہوگا ،(جِدُّ الممتار علیٰ ردالمحتار ،جلد7،ص:151)‘‘۔الغرض نبی کریم ﷺکے وصالِ مبارک کے بعدبھی آپ کے نام اورکنیت کو جمع کرنے سے احتراز بہترہے اور جو شخص برکت حاصل کرنے کے لیے اپنا یا اپنے بیٹے کا نام محمد رکھتاہے ،تو اسے اس کی حُرمت کا پاس بھی رکھنا چاہیے اور اس نام کی لاج بھی رکھنی چاہیے ،تب ہی صحیح برکات نصیب ہوںگی ۔

نوٹ: بعض لوگ اپنے محمد نام پر ’’ ؐ ‘‘لکھ دیتے ہیں ،یہ وہ درود کے مُخفّف کے طور پر لکھتے ہیں ،کیونکہ جہاں رسول اکرم ﷺ کی اپنی ذات کے لیے محمد آئے تووہاں پورا درود لکھنا چاہیے ،مُخفّف لکھنا خلافِ ادب ہے، کسی اورشخص کا نام محمد ہوتو اس کے آگے درود نہیں لکھا جائے گا، نہ مُخَفف، نہ مُفصّل،یہ آپ ﷺ کی ذاتِ اقدس کے ساتھ خاص ہے ۔البتہ غلام محمد ،غلام مصطفی ،غلام مرتضٰی میں محمد ،مصطفی ،مرتضیٰ سے رسول اللہ ﷺ کی ذات مراد ہے ،کیونکہ آپ کی طرف غلام کی نسبت کی گئی ہے ۔اس طرح کے ہرنام کے ساتھ میں درود لکھنا عسر کا باعث ہوگا اورہمارے ہاں عُرف بھی نہیں ،اس لیے ترک اَولیٰ ،البتہ زبانی پڑھ لیں تو ٹھیک ہے ۔

اپنے مالی وتجارتی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

tafheem@janggroup.com.pk

تازہ ترین
تازہ ترین
تازہ ترین