• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

مہاتر محمد ملائشیاء کے وزیراعظم منتخب ، معمر ترین حکمراں کا اعزاز حاصل


رپورٹ: وقاص علی خان، ملائشیا... چہ مگوئیوں اور قیاس آرائیوں کے بعد بالآخر ڈاکٹر مہاتیر محمد ملائشیاء کے وزیر اعظم منتخب ہوگئے۔انہوں نے باقاعدہ اپنے عہدے کا بھی حلف اٹھا لیا۔ملک بھر میں جشن کا سماںہے۔92سالہ ڈاکٹر مہاتیر محمد ملائیشیاء کے ساتویں اور دنیا کے معمر ترین منتخب وزیر اعظم ہیں۔استانہ نگارہ میں تقریب حلف برداری منعقد کی گئی۔

مہاتر محمد ملائشیاء کے وزیراعظم منتخب ، معمر ترین حکمراں کا اعزاز حاصل

گزشتہ روز ہونے والے انتخابات کے بعد تمام مشکلات کو عبور کرتے ہوئے 15سال تک سیاست سے دور رہنے والے ڈاکٹر مہاتیر محمد نے ملائیشیاء کے ساتویں وزیر اعظم کا حلف اٹھا لیا۔مہاتیر محمد نے دنیا کے معمر ترین منتخب وزیراعظم ہونے کا اعزاز بھی اپنے نام کر لیا۔


مہاتر محمد ملائشیاء کے وزیراعظم منتخب ، معمر ترین حکمراں کا اعزاز حاصل

رات گئے انتخابات کے بعد مہاتیر محمد کی سربراہی میں قائم سیاسی اتحاد پاکتن ہرپن نے کامیابی کا اعلان کیا تھا اور آج صبح ساڑھے نو بجے مہاتیر محمد کی بطور وزیر اعظم حلف برداری کا اعلان کیا گیا تھا۔رات سے ہی سابق حکمراں جماعت باریسان نیشنل نے دوبارہ حکومت بنانے کے لئے جوڑ توڑ کا سلسلہ شروع کر دیا تھا ۔

مہاتر محمد ملائشیاء کے وزیراعظم منتخب ، معمر ترین حکمراں کا اعزاز حاصل

سابق حکمراں جماعت کے چیئر مین اور سابق وزیر اعظم نجیب رزاق نے صبح ہوتے ہی پریس کانفرنس کی اور پاکتن ہرپن سیاسی اتحاد کے سادہ اکثریت حاصل کرنے کے دعوے کو مسترد کر دیا۔

نجیب رزاق نے حاصل ہونے والی 79پارلیمانی نشستوں کو عوام کی مرضی قرار دیا اور اس کے ساتھ ہی اپوزیشن سیاسی اتحاد پاکتن ہرپن کی پارلیمانی نشستوں کو حکومت بنانے کے لئے ناکافی قرار دیتے ہوئے ملائیشیاء کے بادشاہ کو حکومت کے لئے مضبوط جماعت منتخب کرنے کے لئے درخواست کر دی تھی۔

نجیب رزاق کی طرف سے بادشاہ کو مداخلت کرنے کی درخواست کے بعد اپوزیشن سیاسی اتحاد پاکتن ہرپن کے سربراہ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے اتحادی جماعتوں کے سربراہان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک بار پھر سے دعویٰ کیا کہ ان کے اتحاد کی جانب سے حاصل کردہ نشستیں حکومت بنانے کے لئے درکار نشستوں کے برابر ہیں اور وہ حکومت بنانے کے اہل ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مجھے ملائیشیاء کی عوام نے وزیر اعظم نامزد کیا ہے اور حلف برداری کو روکنا نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے۔پریس کامنفرنس کے دوران انھوں نے اتحادی جماعتوں کی طرف سے ان کی بطور وزیراعظم نامزدگی کا تحریری ثبوت بھی میڈیا کو دکھایا۔

انھوں نے مزید کہا کہ شام 5بجے تک اگر تقریب حلف برداری منعقد نہ کی گئی تو حالات ناسازگار ہو سکتے ہیں۔اس دوران وہ مسلسل اپنے چاہنے والوں کو صبر اور انتظار کرنے کا کہتے رہے۔

دونوں رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے بعد ملک بھر میں چہ مگوئیوں کا راج رہا اورتقریب حلف برداری منعقد نہ ہونے پر عوام کی طرف سے سابقہ حکومت پر کڑی تنقید ہوتی رہی اور فوری طور پر اقتدار کی منتقلی کا مطالبہ دن بھر دہرایا جاتا رہا۔

مہاتر محمد ملائشیاء کے وزیراعظم منتخب ، معمر ترین حکمراں کا اعزاز حاصل

ملک بھر میں پھیلی بے یقینی کی سی صورت حال کی وجہ سے زیادہ تر دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہونا شروع ہو گئے ۔اس دوران اٹارنی جنرل کی طرف سے حکومتی معاملات چلانے کا بیان بھی سامنے آیا جس پر ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کڑی تنقید کی۔ریاست جوہر کے سلطان اور پولیس کے سربراہ کی جانب سے فوری طور پر اقتدار منتقل کرنے کے بیانات بھی سامنے آئے۔

ملائیشیاء کے بادشاہ کی طرف سے اپوزیشن اتحاد پاکتن ہرپن میں شامل جماعتوں کے سربراہان کو شام 5بجے ملاقات کے لئے بلایا گیا اور ڈاکٹر مہاتیر محمد کی بطور وزیر اعظم نامزدگی کے فیصلے کی تصدیق کی گئی۔

ذرائع کے مطابق اس طویل ملاقات کے بعدملک کے بادشاہ اگونگ کی طرف سے جان بوجھ کر تاخیر کرنے کی خبروں کی تردید کے لئے پریس ریلیز بھی جاری کی گئی۔طویل دورانیےکی ملاقاتوں کے بعد ایک دن میں مسلسل دوبار تقریب حلف برداری ملتوی ہونے کے بعد بالآخر تیسری بار تقریب حلف برداری کے لئے مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے نو بجے کا وقت دیا گیا۔

اس دوران عوام کی بہت بڑی تعداد مہاتیر محمد سے اپنی محبت کے اظہار کے لئے استانہ نگارہ کے باہر موجود رہی ۔اس موقع پر سیکورٹی کے لئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے نو بجے تقریب حلف برادری منعقد کی گئی اور بالآخر ڈاکٹر مہاتیر محمد نے ملائیشیاء کے ساتویں وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھا لیا۔

ڈاکٹر مہاتیر محمد کی طرف سے اتحادی سیاسی جماعت کی سربراہ ڈاکٹر وان عزیزہ کو ڈپٹی وزیر اعظم بنانے کا اعلان کیا گیا ہے جو ملائشیاء کی تاریخ میں پہلی خاتون ڈپٹی وزیر اعظم ہوں گی۔

ڈاکٹر مہاتیر محمد کی طرف سے ملک میں روز مرہ کی اشیائے ضروریات اور خردونوش پر عائد جی ایس ٹی کو فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ پچھلے دور حکومت میں ڈاکٹر مہاتیر اپنی موجودہ مخالف جماعت کا حصہ تھے اور اسی جماعت سے انتخابات میں حصہ لر کر وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے لیکن طویل دور حکومت کے بعد پارٹی پالیسیوں سے اختلافات کی وجہ سے مستعفی ہو کر انھوں نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی اور پھر انھی پالیسیوں سے اختلاف اور دگرگوں ملکی معاشی صورت حال کو دیکھتے ہوتے ہوئے دو سال قبل ایک نئی سیاسی جماعت بنا کر دوبارہ سیاست میں قدم رکھا۔

ملائشیاء میں جہاں عوام کی طرف سے اقتدار کی منتقلی پر شدید غصے کا اظہار کیا گیا ہے وہیں دوسری طرف ڈاکٹر مہاتیر محمد کی کامیابی اور بطور وزیر اعظم منتخب ہونے کو ملائیشیاء کے لئے نیک شگون قرار دیا جا رہا ہے ۔

عوام کی طرف سے اس امر اور ہوائش کا اظہار بھی گیا گیا ہے کہ مہاتیر محمد کے دور اقتدار میں اقتصادیات اور معاشی ترقی کو دوام ملے گا اور ملائیشیاء ایشن ٹائیگربن سکتا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین