• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بچے رمضان کیسے گزارے

فرحانہ نیازی، کراچی

والدین کا اپنی اولاد کو اپنے لیے صدقہ جاریہ بنانے کا رمضان سے بہترین موقع اور کیا ہوگا۔ اس ماہِ مبارک میں شیاطین جکڑ دیئے جاتے ہیں، اللّٰہ کی رحمتوں کا نزول ہوتا ہے۔ بچّوں کے لیے ان کے والدین ایسی ہستی ہیں، جنہیں شعوری و لا شعوری طور پر وہ اپنا رول ماڈل سمجھتے ہیں اور ہر وہ کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جو وہ اپنے والدین کو کرتا دیکھتے ہیں۔ اس لیے والدین وہ کام کریں، جو وہ ان سے کروانا چاہتے ہیں اور غیر محسوس انداز میں انہیں اس کا حصہ بنایئے۔

٭… دینی حوالے سے ماہِ رمضان گویا بچّوں، بڑوں ہر ایک کے لیے نیکی، پرہیز گاری اور کردار سازی کا مہینہ ہے، ایسے میں خاص طور پر والدین، بچّوں کی تربیت اور کردار سازی کے حوالے سے اس مبارک مہینے کی اہمیت کو اجاگر کریں اور پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی روزے اور رمضان کے حوالے سے ایسی تعلیمات ان کے سامنے رکھیں، جن سے اخلاق و کردار کے حوالے سے مثالی سبق ملتا ہے۔ بچّوں کو رمضان کی آمد کا احساس دلائیے، انہیں ان کی عمر کے مطابق اس کے فضائل اور نعمتوں سے آگاہ کیجیے۔ مثال کے طور پر انہیں سمجھایئے کہ اگر آپ عام دنوں میں ایک نیکی کرتے ہیں، تو اس کا دس گنا ثواب ملتا ہے، مگر جب آپ رمضان المبارک میں ایک نیکی کریں گے، تو اس بابرکت مہینے میں اللّٰہ تعالیٰ اپنے کرم سے اس کا ثواب ستّر گنا بڑھادیتا ہے۔ بچّوں کو اسلامی مہینوں کے نام اور رمضان کی عظمت و اہمیت سے آگاہ کیجیے۔ انہیں رمضان کی اصل روح سے متعارف کرواتے ہوئے اس مبارک مہینے میں دینی اور تاریخی لحاظ سے ہونے والے واقعات سے روشناس کروائیں۔ انہیں بتایئے کہ روزے کا مقصد صرف کھانا، پینا چھوڑنا نہیں، بلکہ اُن تمام کاموں سے باز رہنا ہے، جو اللّٰہ اور اس کے حبیب، ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ناپسند ہیں۔ جیسے غصّہ کرنا، جھوٹ بولنا، غیبت کرنا، کسی پر تہمت لگانا اور دیگر برائیوں سے اپنے آپ کو بچانا۔

٭… والد متحرم کو چاہیے کہ وہ بچوں کو نماز پڑھنے کے لیے اپنے ساتھ مسجد لے کر جائیں۔ والدہ بچیوں کو نماز پڑھنے کی ترغیب دیں، اُنہیں جائے نماز، دوپٹا یا اسکارف دیں تاکہ ان میں نماز کا شوق پیدا ہو۔ اور انہیں اپنے ساتھ نماز پڑھانے کا اہتمام کریں۔ اس طرح بچّے اپنے بچپن ہی سے نماز، روزے کے عادی بن جائیں گے۔

یاد رکھیے!اولاد آپ کے لیےقبر میں روشنی اور درجات میں بلندی کا سبب بنے گی۔ نیک اولاد ہی والدین کے لیے راحت کا سامان اور صدقہ جاریہ ہے۔

٭… بچوں کو روزہ رکھنے اور کھولنے کی دعا یاد کروائیں۔ انہیں درود شریف اور چھوٹی چھوٹی قرآنی سورتیں حفظ کروائیں۔ رمضان کے بابرکت ماہ کے دوران انہیں سونے، جاگنے، سیڑھیاں چڑھنے، اترنے، بیت الخلاء میں داخل ہونے اور نکلنے کی مسنون دعائیں یاد کرواکر انہیں ان معمولات کی پابندی کا درس دیں۔

یاد رکھیے!بچوں کو بابرکت کاموں کے لیےجتنی بار یاد دہانی کروائیں گے، آپ اتنے ہی ثواب کے حق دار بنیں گے۔

٭… رمضان المبارک میں بچّوں کے ساتھ مل کر تلاوت قرآن پاک کا خاص اہتمام کیجیے۔ دن میں کم از کم ایک بار تلاوت کرتے ہوئے انہیں اپنے ساتھ بٹھایئے اور وہ جو پارہ پڑھ رہے ہوں ان سے ان کے سبق کی تلاوت کروایئے۔ تلاوت پر اللّٰہ تعالیٰ کے انعام کا تذکرہ کیجئے اور محبت بھرے تعریفی کلمات سے ان کی حوصلہ افزائی کیجئے۔

یاد رکھیے!آپ کی محبت بھری توجہ اور آپ کا وقت بچوں کے لیےسب سے قیمتی تحفہ ہے۔

٭… بچوں کو بتدریج روزہ رکھنے کی عادت ڈالیے، نسبتاً بڑے بچّوں کو جن پر روزے فرض ہونے والے ہوں۔ رمضان میں بچّوں سے وقفے وقفے خاص طور پر جمعہ کے دن کا روزہ رکھوائیں۔

٭… بچوں کو اللّٰہ کی رضا کو پیش نظر رکھنا سکھایئے ان میں اللّٰہ سے حیاء کا جذبہ پیدا کیجیے۔ ان میں یہ احساس پیدا کیجیے کہ جہاں کوئی بھی دیکھنے والا نہ ہو وہاں بھی اللّٰہ تعالیٰ اپنے بندے کو دیکھ رہا ہوتا ہے، اس لیےتنہائی میں بھی کوئی ایسا کام نہ کریں، جو اللّٰہ تعالیٰ کو ناپسند ہو۔

٭… افطاری کے لیے دسترخوان لگاتے وقت بچّوں سے مدد لیجیے تاکہ ان میں خدمت کا جذبہ پیدا ہو۔

٭… بچّوں کے ہاتھ سے صدقہ وخیرات دلوائیے، تاکہ ان میں بھی راہِ خدا میں مال خرچ کرنے اور ایثار و قربانی کا جذبہ پیدا ہو۔

٭… انہیں اللّٰہ کی بے شمار نعمتوں کا احساس دلوائیے، جو ان کے پاس موجود ہیں، تاکہ ان میں بچپن ہی سے شکر کا جذبہ پیدا ہو۔

یہ بات یاد رکھیے کہ بچّے آپ کی رعیت ہیں ان کے بارے میں آپ سے روزِ قیامت باز پرس ہوگی۔ لہٰذا بچّوں کے بچپن ہی سے ان کی تربیت اور کردار سازی کا آغاز کیجیے اور یاد رکھیے رمضان المبارک تربیت اور کردار سازی کا مہینہ ہے۔ اس سے جہاں بڑے فیض یاب ہوتے ہیں، وہیں بچّوں کی تربیت کے لیے بھی یہ ایک مبارک اور بابرکت مہینہ ہے۔

تازہ ترین