• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشن گنگا سندھ طاس معاہدے کا قتل اور پاکستان پر آبی حملہ ہے، حامد موسوی

اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ پاکستان کی اندرونی چپقلش اور سیاسی محاذ آرائی سے دشمن فائدہ اٹھا رہا ہے۔ کشن گنگا ڈیم سندھ طاس معاہدے کا قتل، عالمی معاہدوں کی توہین اور پاکستان پر آبی حملہ ہے۔ بھارت عالمی امن اور اربوں عوام کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی صفر بٹا صفر ہے۔ وفود بھیجنے یا بھیک مانگنے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ غزہ میں درندگی اور القدس پر بلایا گیا او آئی سی اجلاس ایک بار پھر کسی نتیجے پر آگے نہ بڑھ سکا۔ فلسطینیوں کی حفاظت کیلئے بین الاقوامی فورس کا مطالبہ کرنے والی اوآئی سی بتائے کہ 40ملکی اتحاد کس کیلئے بنایا گیا تھا۔ مسلم حکمران مرد جری بنیں اور عالمی استعماری سرغنہ امریکہ اور اسکے پٹھوئوں کا بائیکاٹ کریں اور جب تک فلسطین و کشمیر کے مسائل حل نہ ہوں‘ انکے سفیروں کو ملک بدر کریں۔ فاٹا بلوچستان اور گلگت بلتستان میں غیرملکی ایجنسیاں گھنائونے کھیل میں مصروف ہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر فوری عمل کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان کے صوبائی صدر سردار طارق احمد جعفری کی قیادت میں وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ بھارت کی دیدہ دلیری کا بنیادی سبب پاکستانی لیڈران کی جانب سے کشمیر پر بار بار موقف بدلتے رہنا ہے۔ بھارت میں مذہبی تعصب اس قدر عروج پر ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے صرف قائد اعظم ہی نہیں ادارے کے بانی سرسید احمد خان کی تصویر بھی ہٹا دی گئی ہے لیکن بھارتی جنون کو بے نقاب کرنے میں پاکستانی خارجہ پالیسی ناکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ عالم اسلام کا بہت بڑا دشمن ہے اور اسرائیل و بھارت اسکے چہیتے ہیں۔ اس نے اقتدار سنبھالتے ہی دہشت گردی کو اسلام کے ساتھ نتھی کیا‘ نصف درجن سے زائد مسلم ممالک پر سفری پابندیاں لگائیں۔ اسرائیلی دارالحکومت القدس میں قائم کرنے کے دیرینہ منصوبے کو ٹرمپ نے ہی امریکی سفارتخانے کی منتقلی کے ساتھ ممکن بنایا جس کی عالمی برادری اور مسلمانوں نے محالفت کی مگر ٹرمپ نے اسے جوتی کی نوک پر رکھا۔ امریکہ کی دیکھا دیکھی دیگر 32ممالک نے بھی اپنے سفارتخانے القدس منتقل کر دیئے ہیں۔ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ القدس کی تاریخی حیثیت کو بدلنے کے غیر منصفانہ فیصلے کیخلاف ہزاروں فلسطینی غزہ بارڈر پر احتجاج کر رہے ہیں جہاں فائرنگ سے سات درجن سے زائد فلسطینی درجہ شہادت پر فائز ہو چکے ہیں۔ حامد موسوی نے کہا کہ او آئی سی کی جانب سے القدس کی حفاظت کیلئے بین الاقوامی فورس بنانے کا مطالبہ کرنیوالی او آئی سی جواب دے کہ ریاض میں بنائی گئی چالیس ملکی عسکری اتحاد کہاں ہے۔
تازہ ترین