• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

50 ہزار لوگ اربوں ہڑپ کرگئے،  ٹیکس چوروں نے ایمنسٹی کا فائدہ نہ اٹھایا تو کارروائی ہوگی،ایف بی آر

اسلام آباد (مہتاب حیدر) ایف بی آر نے ملک میں ان 50ہزار چکمے باز ٹیکس چوروں کا سراغ لگایا ہے جو ہیرا پھیری کے زریعے کھربوں روپے کا سالانہ ٹیکس ہڑپ کرتے رہے ہیں اور انہیں وارننگ دی ہے کہ حکومت کی متعارف کنندہ ایمنسٹی اسکیم کے تحت اگر انہوں نے یکم جولائی تک چھپائے ہوئے اپنے اثاثےظاہر نہ کئے تو وہ سنگین نتائج بھگتنے کے لئے تیار ہوجائیں۔ ایف بی آر نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پورے ملک میں جائیداد کی رجسٹریشن ادارے بشمول کراچی سے 25 ہزار کے قریب ٹیکس چور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، کے بی سی اے، آباد، ڈی ایچ اے، بحریہ ٹاؤن کراچی سے اپنے مقصد کا مواد جمع کرکے جس میں بڑے پیمانے پر اراضی ، بلند عمارتیں اور دیگر عمارتوں کے اعداد و شمار جمع کرکے یہ کارنامہ انجام دیا ہے اور اگر سپریم کورٹ اس معاملے میں ایف بی آر کا ساتھ دے تو مثبت نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ اور اگر ملک کی تاریخ میں اٹھائے گےاس اقدام پر عمل درآمد نہ ہو سکا تو پورے ملک کا ٹیکس نظام خطرے میں پڑ سکتا ہے جو ملک دشمنی کے مترادف ہوگا۔ ایف بی آر کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق ملک میں ہزاروں عمارتیں تعمیر کرکے بیچ دی گئیں ، رہائشی اسکیمیں تعمیر ہوئیں اور فروخت کردی گئیں مگر ٹیکس چوروں نے ٹیکس ریٹرن میں ظاہر نہیں کیا، افسر کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی کے تحت 30جون تک ان کے خلاف کوئی بڑی کارروائی نہیں کی جائے گی مگر یکم جولائی کے بعد ان 50ہزار ٹیکس چوروں کے خلاف دور رس قانونی اقدامات کئے جائیں گے افسر کا کہنا تھا کہ ان 50 ہزار ٹیکس چوروں نے ایک طرف بنک ٹرنزیکشز کی موجودگی دوسری طرف ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کئے گئے اعداد شمار ان کے جرم کا منہ بولتا ایسا ثبوت ہے جو انہوں نے اپنے لئے خود کھڑا کیا ہے۔

تازہ ترین