• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہداد کوٹ، آگ لگنےکے واقعے میں چار افراد کی ہلاکت کا نوٹس

قبو سعیدخان (نامہ نگار) شہدادکوٹ کے قریب گاؤں بکھو سیال کے دو گھروں میں لگنے والی آگ سے تین روز قبل خاتون حضوراں اور اس کے تین بچوں کے جھلس کے جاں بحق ہونے کے دل دہلا دینے والے افسوسناک واقعے کے بعد سول جج شہدادکوٹ عبدالجبارمیتلو اورسول جج میروخان حبیب الرحمن میمن نے متاثرہ خاندان کے پاس جا کرورثاءسے تعز یت کی اور بعد ازاں آگ سے متاثرہ مکانات کا جائزہ لینے کے لیے جائے وقوع پہنچے تو متاثرہ مکانات سے تاحال دھواں اٹھ رہا تھاجس پر ججوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حدود کے ایس ایچ او کی سخت سرزنش کی اور حکم دیا کہ فائر بریگیڈ کے عملے کوطلب کر کے کولنگ کا عمل مکمل کیا جائے۔اس موقع پر دونوں جج صاحبان نے تھانہ سنجر بھٹی کے ایس ایچ او وزیر علی بھٹو کو حکم دیا کہ ڈپٹی کمشنر قمبر شہدادکوٹ شہمیر بھٹو،سی ایم اوشہدادکوٹ ،ٹاؤن چیئرمین شہدادکوٹ اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والے فائر بریگیڈ عملے کے خلاف سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔دوسری جانب ایک ہی خاندان کے چار افراد کے جھلس کر جابحق ہونے والوں کے ورثاءکی امداداور تعزیت کے لیے علاقے کا کوئی منتخب نمائندہ تاحال متاثرہ خاندان کے پاس نہیں پہنچا ۔یاد رہے کہ تین روز قبل گاؤں بکھو سیال کے دو گھروں میں اچانک آگ لگنے سے 35سالہ خاتون حضوراں اور اس کی دو بیٹیاں 13سالہ فریدہ،دو سالہ سونیا اور 7 سالہ بیٹا ولی محمد سیال جھلس کر جاں بحق اور مالک مکان علی محمدسیال اور اس کی بیٹی فہمیدہ جھلس کر زخمی ہو گئے تھے جو کہ لاڑکانہ کے اسپتال میں زیرعلاج ہیں اور ان کے علاج کے لیے گاؤں کے مکینوں کی جانب سے چندہ جمع کر کے ان کا علاج کرایا جارہا ہے جبکہ آتشزدگی سے گھروں کا مکمل سامان اور مویشی بھی جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔
تازہ ترین