• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماتحت کو برطرف کرسکتا تھا، پرویز اور مشاہد کو نکالنا بردباری تھی، نواز شریف

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں )سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ میرے عزم کو شکست دینے کا خیال رکھنے والے غلط فہمی کا شکار ہیں، مشرف کو میں نے نہیں عدالت نے جانے دیا، استعفے کا پیغام پہنچانے والے ماتحت ادارے کے افسر کو ملکی مفاد میں برطرف نہیں کیا، ماتحت کو برطرف کرسکتا تھا، مشاہد اور پرویز رشید سے استعفیٰ لینا بھی اس بردباری اور درگزر کا نتیجہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ خوشگوار حیرت ہوئی کہ گزشتہ روز میڈیا نے میرا سارا بیان دکھایا، سب کو کھڑا ہونا پڑیگا اور سب کھڑے ہوں گے تو سب ممکن ہو جائے گا۔ میڈیا کا حق ہے کہ وہ یہ سب دکھائے، میڈیا اپنے ہاتھ پاؤں ٹھنڈے نہ پڑنے دے۔ انہوں نے کہا کہ بیٹی کو کٹہرے میں کھڑا کردیا گیا، یہ سودا انہیں مہنگا پڑیگا۔ جمعرات کو احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کے دوران صحافی کے سوال ماتحت ادارے کے جس سربراہ نے آپ کو پیغام پہنچایا اس سے استعفیٰ کیوں نہیں لیا کا جواب دیتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ میں نے تحمل، درگزر، بردباری اور ہمت کا مظاہرہ کیا۔ نواز شریف نے کہا کہ میں اس ادارے کے سربراہ کو برطرف کر سکتا تھا لیکن ملکی مفاد میں برطرف نہیں کیا اور درگزر سے کام لیا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہر چیز کا ایک وقت ہوتا ہے ٗعدالت کے سامنے معاملہ آیا تو میں نے بتا دیا، حقائق تھے جو منظر عام پر آنا چاہیے تھے، ان مسائل نے 70سال سے ہماری جان نہیں چھوڑی۔ صحافی کے سوال اگر سر جھکاکے نوکری نہیں کی تو مشاہد اور پرویز رشید سے استعفیٰ کیوں لیا؟ کا جواب دیتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ مشاہداللہ اور پرویز رشید سے استعفیٰ لینا بھی اس بردباری اور درگزر کا نتیجہ ہے۔ صحافی نے ایک اور سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ آپ کی نااہلی تاحیات ہوگئی، پارٹی صدارت سے ہٹا دیا، مزید آپ سے کیا چاہتے ہیں؟ اس پر نواز شریف نے کہا کہ جنہوں نے یہ فیصلے کیے ان سے پوچھیں وہ کیا چاہتے ہیں؟۔ نواز شریف نے مریم نواز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک یہ تصویر پیش کر رہا ہے کہ بچوں سمیت کٹہرے میں کھڑا کر دیا جاتا ہے، کوئی پوچھے گا کہ ان کا کیا قصور ہے؟۔ اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ میں نے عدالت کو بتایا جب گلف اسٹیل مل کی بنیاد رکھی گئی تو میں صرف ایک سال کی تھی جس پر نواز شریف نے کہا کہ جب یہ ایک سال کی تھی تو اس بات کا احتساب بھی ہورہاہے۔

تازہ ترین