• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تمام وفاقی سرکاری ملازمین کیلئے اعزازیہ کی کوئی تجویز نہیں

تمام وفاقی سرکاری ملازمین کیلئے اعزازیہ کی کوئی تجویز نہیں

اسلام آباد (انصار عباسی) تمام وفاقی سرکاری ملازمین کے لئے حکومت کی جانب سے تین بنیادی تنخواہوں کے مساوی اعزازیہ کے اعلان نے وزارت خزانہ کو بھی حیران کر دیا جس کا اصرار ہے کہ اس حوالے سے حقیقی حکم صرف ان سرکاری ملازمین کے لئے ہے جو معمول کے مطابق اس خصوصی مراعات کے حقدار ہیں۔ وزارت خزانہ کے ایک سینئر ذریعہ نے بتایا کہ جو حکم ذرائع ابلاغ میں آیا وہ غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔ توقع ہے اقتصادی رابطہ کمیٹی وضاحت جاری کر دے گی۔ ذریعہ کا کہنا ہے کہ تین ماہ کی بنیادی تنخواہوں کے مساوی اعزازیہ کی وفاقی سرکاری ملازمین کو ادائیگی کی کوئی منظوری نہیں دی گئی۔ ذریعہ نے وضاحت کی کہ10 لاکھ سے زائد وفاقی سرکاری ملازمین میں سے صرف چند ہزار کو بجٹ تیاری سے متعلق ان کے غیرمعمولی کام اور جانفشانی پر یہ اعزازیہ دیا جائے گا۔ وزیراعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد کی جانب سے جمعہ کو جاری سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم، چیئرمین اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلان کے تحت وفاقی حکومت کے تمام سرکاری ملازمین کو مالی سال 2017-18ء کے لئے تین ماہ کی بنیادی تنخواہوں کے مساوی اعزازیہ دیا جائے گا۔ وزارت خزانہ میں ذرائع نے جس نے اس موضوع پر سمری مرتب کی تھی، بتایا کہ وزیراعظم دفتر سے جاری نوٹیفکیشن ناقص ہے جس سے غلط پیغام گیا۔ وزارت کا کہنا ہے کہ سمری میں ’’تمام وفاقی ملازمین‘‘ کے لئے اعزازیہ کا کہیں ذکر نہیں۔ سمری میں خصوصی کارکردگی الائونس کی بات کی گئی جس کا تمام وفاقی سرکاری ملازمین پر اطلاق نہیں ہوتا۔ اٹارنی جنرل دفتر کے ملازمین اور افسران کے لئے وزیراعظم کی ہدایت پر خصوصی اعزازیہ کی ہدایت کے بعد وزارت خزانہ نے مذکورہ سمری آگے بڑھائی۔ سمری کے مطابق فنانس ڈویژن نے معاملے کا جائزہ لیا۔ جیسا کہ وفاقی حکومت کی انفرادی کارکردگی پر نوازنے کی کوئی روایت نہیں ہے تاہم قواعد و ضوابط میں خصوصی مراعات کا ذکر ہے جو کام معمول کے فرائض میں شامل نہیں، ان کی ادائیگی پر خصوصی تلافی کی گنجائش ہے۔ وزارت خزانہ نے وضاحت کی کہ خصوصی گرانٹ یا اعزازیہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ہے جس کے تحت گریڈ18 تک کے ملازمین کو پرنسپل اکائونٹنگ افسر کی منظوری سے ادائیگی کی جاتی ہے۔ گریڈ19 یا اس سے زیادہ کے افسران کو پالیسی میں نرمی کے تحت چیئرمین اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری سے اعزازیہ دیا جاتا ہے۔ وزارت خزانہ نے اپنی سمری میں اس نئی مراعات کے اصول کی حدود کا تعین کر دیا ہے جس کے تحت وفاقی حکومت میں اعلیٰ کارکردگی کے ملازمین کو مالی مراعات دی جائیں گی۔ وزارت نے بتایا کہ نئی مراعات پالیسی کو متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے صلاح و مشورے ہی سے حتمی شکل دی جائے گی چونکہ اس کی انجام دہی میں وقت درکار ہو گا لہٰذا طے یہ کیا گیا ہے کہ اعزازیہ دینے کی ماضی کی مشق کو جاری رکھا جائے اور اعزازیہ کی منظوری کے اختیارات وزارت خزانہ کو دے دیئے جائیں۔ اعزازیہ کے لئے سفارش کئے گئے افسران کی فہرست سمری کے ساتھ منسلک ہے۔ وزارت خزانہ نے وضاحت کی کہ وزیراعظم دفتر کے حکم نامہ میں اعزازیہ کے مستحق افسران کے نام شامل ہیں۔ بلاتفریق تمام وفاقی ملازمین ان میں شامل نہیں ہیں۔ 

تازہ ترین