• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا دہری شہریت کا حامل نگراں سیٹ اپ میں وزیر بن سکتا ہے؟

کیا دہری شہریت کا حامل نگراں سیٹ اپ میں وزیر بن سکتا ہے؟

اسلام آباد (عثمان منظور)کیا دہری شہریت کا حامل شخص نگراں سیٹ اپ میں وزیر بن سکتا ہے؟کرپشن پر نظر رکھنے والی تنظیم نے سندھ کےنگراں سیٹ اپ میں بننے والےدہری شہریت کے حامل وزیر کیخلاف کارروائی سے متعلق کہا ہے،کرپشن واچ ڈاگ کاکہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کوئی دہری شہریت کا حامل پبلک آفس نہیں رکھ سکتا ۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے چیف الیکشن کمشنر سے نگراں وزیر کی حیثیت سے برطانوی شہریت کے حامل ڈاکٹر جنید شاہ کی تعیناتی کے الزامات پر فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔درخواست گزار کاکہنا ہے کہ ڈاکٹر جنید شاہ کو وزیر اعلی سندھ نے نگراں وزیر تعینات کیا ہے،نگراں حکومت ایک مقصد کیلئے بنائی گئی ہے کہ قومی انتخابات آئین پاکستان کی ضروریات کے مطابق شفاف طریقے سے ہوجائیں،آئین کے تحت دہری شہریت کا حامل الیکشن نہیں لڑ سکتا ۔ڈاکٹر جنید شہریت کے حامل ہیں۔20 ستمبر 2012 کو سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ دہری شہریت کے حامل کسی پبلک آفس کیلئے اہل نہیں ہیں اور ایوان میں موجود ایسے تمام اراکین کو نااہل قرار دیاگیا ،سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے اس سے قبل دہری شہریت سے متعلق کیس میں نظر ثانی پر فیصلہ دیا تھا ۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی اسمبلی اراکین میں سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 11 کی رکنیت منسوخ کردی تھی ۔این اے او سیکشن 5(m)کے تحت وزیر پبلک آفس رکھنے والا ہے مطلب کہ ایک شخص جو وزیر اعلی ،اسپیکر صوبائی اسمبلی ،ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی ،صوبائی وزیر ،وزیرا علی کا مشیر ،معاون خصوصی برائے وزیرا علی ،صوبائی پارلیمانی سیکریٹری ،صوبائی اسمبلی کا رکن ،ایڈووکیٹ جنرل بشمول ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل ،پولیٹیکل سیکریٹری اور جو کہ ایک صوبائی وزیر کا عہدہ یا درجہ رکھتا ہو ۔ایک برطانوی شہری ہونے کی حیثیت سے ڈاکٹر جنید شاہ کی تعیناتی غیر قانونی قرار دی جانی چاہیے۔

تازہ ترین