• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جلد ہی انسان مریخ پر رہائش اختیار کر سکیں گے، سینئر ناسا سائنسدان کا دعویٰ

کراچی (نیوز ڈیسک) ناسا کے سینئر سائنسدان جم گرین نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب انسان مریخ پر رہائش اختیار کرنا شروع کر دیں گے اور ایسا ان کی زندگی میں ہی ممکن ہو سکتا ہے۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق، مسٹر گرین نے یہ دعویٰ اس وقت کیا ہے جب سرخ سیارے پر خوردبینی جرثومے دریافت کیے گئے تھے۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران دو مختلف تحقیق کے دوران مریخ سے حاصل کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق سائنسدانوں نے ایک قدیم خشک جھیل سے وافر مقدار میں نامیاتی مرکبات (Organic Compounds) کے ذرائع تلاش کیے ہیں اور انہیں مریخ کے میتھین کے ذرائع کی بنیاد تک پہنچنے میں کامیابی ملی ہے۔ تاریخ ساز نتائج کی مدد سے خوردبینی زندگی تلاش کرنے میں مدد ملے گی اور مریخ پر موسم کی تبدیلی کا پتہ لگایا جا سکے گا۔ امریکی اخبار یو ایس اے ٹوڈے کو انٹرویو دیتے ہوئے جم گرین کا کہنا تھا کہ انسان یقیناً مریخ پر پہنچیں گے اور آبادکاری کریں گے۔جم گرین کا کہنا ہے کہ محققین 2040ء تک مریخ پر انسان کو اتارنا چاہتے ہیں لیکن اس کا انحصار کچھ عوامل پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسان کو اتارنے کیلئے پہلے مریخ کی سطح پر 10؍ ٹن سامان پہنچانا ہوگا لیکن اب تک ناسا مریخ پر صرف ایک ٹن کی گاڑی ہی اتار سکا ہے۔ جم گرین کا کہنا ہے کہ آئندہ دہائی کے دوران ناسا مریخ پر اتر کر واپس زمین تک پہنچنے پر کام کر رہا ہے اور اس میں سب سے بڑی رکاوٹ مریخ پر انفرا اسٹرکچر کی تعمیر ہے۔ مریخ پر تقریباً ویسا ہی انفرا اسٹرکچر بنانا ہوگا جیسا انگریزی فلم ’’دی مارشین‘‘ میں دکھایا گیا ہے تاکہ وہاں ابتدائی طور پر محدود پیمانے پر کھانے پینے کا انتظام کیا جا سکے۔رپورٹ کے مطابق، جرثوموں کے نمونے ناسا کی خلائی گاڑی کیوروسٹی نے Gale Crater (گڑھے) میں واقع دو بڑی چٹانوں Mojave (موہاوے) اور Confidence سے حاصل کیے تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ دونوں چٹانوں کے پتھر تقریباً تین ارب سال پرانے ہیں۔ تحقیق کے دوران یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان پتھروں میں پائے جانے والے عناصر اور ان کی بناوٹ تقریباً ویسی ہی ہے جیسی زمین پر ہے۔ ان پتھروں میں پائے جانے والے مالیکیول میں تھایوفین، بینزین، ٹولین اور چھوٹی کاربن چَین، جیسا کہ پروپین اور بیوٹین کے ذرّات شامل ہیں۔
تازہ ترین