عید کی آمد ہو اور ایسےمیں گھر کو پھولوں سے نہ سجایا جائے ایسا تو ہو نہیں سکتا۔ خوبصورت پھول توججتے ہی خوبصورت گلدانوں میں ہیں۔
گھروں کی تزئین و آرائش کے لیےمٹی ، چینی مٹی ، پلاسٹک آف پیرس کے گملے اور گلدان آج بھی استعمال ہورہے ہیں لیکن شیشہ سازی کی صنعت نے اسے بام عروج پر پہنچادیا ہے۔گھر کی خوبصورتی کے لیے گملوں میں سجے خوبصورت پودوں کے ساتھ ساتھ گلدان میں سجے تازے اور مصنوعی پھول دلکشی میں اضافہ کرتے ہیں۔ گھروں میں یہ گلدان بیڈروم، برآمدہ اور ٹی وی لاؤنج کے کونوں میں سجے نظر آتے ہیں جس سےگھر کی خوبصورتی کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔گلدان میں سجے پھولوں کا ایک گلدستہ یا تازہ پھول پتوں پر مشتمل ایک ٹوکری کو ڈائننگ ٹیبل کے درمیان میں سجادینے سے نہ صرف کمرے کے حسن میں اضافہ کیا جاسکتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ کھانے کے لطف کو بھی دوبالا کرنے میں مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔
گھریلو آرائش کے لئے پیسے سے بڑھ کر عقلمندی اور تخلیقی انداز کی ضرورت ہوتی ہے اور خواتین ان صلاحیتوں سے مالامال ہوتی ہیں اور ان کے گھر اس امر کی واضح عکاسی کرتے ہیں۔ عام طور پر کچن سے لے کر ڈرائنگ روم تک کئی جگہیں ایسی ہوتی ہیں جو خالی پڑی ہوتی ہیں اور اگر مہارت کے ساتھ ساتھ ان جگہوں اور کونوں کوپھولوںسے سجادیا جائے تو عید پر نہ صرف گھر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگابلکہ گھر کی فضاء بھی خوشبو سے معطر رہےگی۔ عام طور پر پھولوں کی پینٹنگز دیوار پر لٹکا دی جاتی ہیں یا پھر خشک پھول فریم میں لگا کر دیوار پر سجا دیے جاتے ہیں لیکن آرائش گل کے اس جاپانی منفرد طریقے سے دیواریں پھولوں سے مہکنے لگتی ہیں، اس کے علاوہ دیوار پر لٹکے ہوئے گلدان میں بھی پھول سجائے جاتے ہیں۔
کوئی بھی خوبصورت سی ٹوکری، تنکوں کی بنی ہویا کوئی خوبصورت بوتل یالکڑی کاکام دار گلدان کیل کی مدد سے دیوار پر لگائیں اور اس میں اکیبانا طرزِ آرائش سے پھول لگائیں۔تین شاخیں لیں شاخ نمبر 1گلدان کی چوڑائی واونچائی کا ڈیڑھ گنا ہو شاخ نمبر 2 شاخ نمبر1 کے نصف اور شاخ نمبر3 شاخ نمبر 1 کے تین چوتھائی کے برابر ہو۔ شاخ نمبر1 خمیدہ ہو جبکہ شاخ نمبر2 سیدھی اور شاخ نمبر3 میں معمولی خم ہو۔ اگر شاخ میں خم نہ ہو تو اسے ہاتھ سے آہستہ آہستہ دبا کر خم دیں ،خم دیتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ دونوں ہاتھوں کے درمیان فاصلہ نہ ہو ورنہ شاخ ٹوٹ جائے گی۔پھولوں کی اس آرائش میں رات کی رانی یا پھر یاسمین کی شاخیں استعمال کریں، ان کی شاخوں میں کلیاں اور پتے ہوتے ہیں۔ شاخیں لگاتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ شاخ کا پھیلاؤ جس سمت ہو شاخ کے پتے بھی اسی سمت میں ہوں ،باقی پتے چھانٹے دیں۔
گلدان میں پن ہولڈر یا تار ضرور رکھتے ہیں تاکہ توازن برقرار رہے لیکن اس اسٹائل میں آپ گلدان میں پن ہولڈر بے شک نہ رکھیں، توازن برقرار رکھنے کے لیے معاون شاخیں استعمال کریں۔ شاخ نمبر 1 گلدان کے بائیں طرف نیچے کوجھکی ہوئی 3 درجے کے زاویے سے لگائیں۔ شاخ نمبر 2 شاخ نمبر 1 کے دائیں طرف درمیان میں سیدھی لگائیں ،شاخ نمبر3 شاخ نمبر1 کے برابر شاخ نمبر2 کے آگے جھکی ہوئی لگائیں ۔ تینوں شاخوں کے درمیان میں ایک معاون شاخ لگائیں، معاون شاخ تینوں شاخوں سے چھوٹی ہو،اب شاخوں میں پھول لگائیں اور اس مقصد کے لیے گلاب کا ایک پھول اور کلی لگائیں۔ خیال رہے کہ اس آرائش میں دو سے زیادہ پھول نہیں لگائے جائیں،ایک پھول ادھ کھلا ہو،چونکہ گلدان میں پن ہولڈر استعمال نہیں کیا گیا اس لیے توازن برقرار رکھنے کے لیے پھول اور کلی کو تار سے باندھ دیں، شاخ نمبر2 کے آگے تینوں شاخوں میں پھول لگائیں۔
گلدان کےدائیں طرف دو پتیاں لگائیں اوراس مقصد کے لیے چاندنی کی پتیاں مناسب ہوتی ہیں، لیجئے اکیبانا کا منفرد نمونہ مکمل ہوگیا،اس آرائش کو’ کوکیکیڈ‘ طرز آرائش کہتے ہیں۔ آپ کیلئے اس مضمون میں کچھ انداز دیے گئے ہیں ، جن کو دیکھ کر آپ اپنے پاس دستیاب گلدانوں کو سجا سکتے ہیں یا مارکیٹ میںدستیاب دلکش و دلفریب انداز کے گلدان خرید کر یہاںدی گئی تصاویر یا انٹرنیٹ کی مدد سے عید پراپنے گھر کی خوبصورتی و آرائش میں اضافہ کرسکتےہیں۔