• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکلڈ مائیگرنٹس کو ڈی پورٹیشن کیلئے ٹیکسز کا ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکیاں

لندن(جنگ نیوز)ایم پیز نے الزام لگایا ہے کہ امیگریشن منسٹر کی اپنے ڈیپارٹمنٹ پرمضبوط گرفت نہیں ہے یا پھر وہ نا اہل ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے برطانیہ سے انتہائی سکلڈ مائیگرنٹس کو ان کے ٹیکسز کی وجہ سے ریموو کرنے کیلئے کاونٹر ٹیررازم جیسے اختیارات کے استعمال کی اجازت دی ہے۔ ایس این پی ایم پی ایلیسن تھیولیس نے اپنے حلقے کے لوگوں بشمول ڈاکٹرز ٹیچرز وکلا اور انجینیئرز سے متعلق ویسٹ منسٹر ہال میں بحث میں کہا کہ ان سکلڈ مائیگرنٹس کو امیگریشن رولز کے پیرا گراف 322(5) کے تحت اپنے ٹیکسز ریکارڈ میں معمولی اور قانونی ترمیم کی وجہ سے بیدخلی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال انتہائی نامناسب اور ناموزوں ہے انہوں نے کہا کہ میںنے جیتنے لوگوں سے بھیبات کی ہے ان میں سے کسی نے بھی یہ نہیں کہا کہ ان کے ساتھ قومی خطرے کا کوئی ایشو ہے۔ ایک اندازے کے مطابق کم از کم 1000 ایسے پروفیشنلز ہیں جوکہ حکومتی لسٹڈ پرویشن میںکام کر رہے ہیں اور وہ متازع پیراگراف کے تحت اپنے ریموول کے خلاف کیس لڑ رہےہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویسے ہی ملک کو سکلڈ پروفیشنلز کی قلت کا سامنا ہے۔ لب ڈیم ایم پی ایڈ ڈیوی نے کہا کہ میرے حلقے کےلوگوں کوبھی اس پیراگراف کی وجہ سے اسی صورت حال کا سامنا ہے جو انتہائی پریشان کن ہے۔ لیبر ایم پی سٹیفن ڈورتھی نے جو کہ ہوم افئرز سلیکٹ کمیٹی کے رکن ہیں متعدد بار ہوم آفس سے اس پیراگراف کے استعمال کے حوالے سے سوالات اٹھائے تھے ۔ انہوںنے کہا کہ یہ سکینڈل وسیع ہے۔ اور یہ ہوم آفس میں سیسٹمیٹک پرابلم ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ منسٹرز کی اپنے ڈیپارٹمنٹس پر کوئی گرفت نہیں ہے۔ ایکاور لیبر ایم پی نے کہا کہ انکے حلقے کی ایک حاملہ خاتون کو دھمکی دی گئی کہ وہ این ایچ ایس کا 9000 پونڈ کا بل ادا کرے یا پھر اپنے جی پی لسٹ سے ریموول کا سامنا کرے انہوں نے الزام لگایا کہ ہوم آفس اس بدسلوکی کا ذمہ دار ہے۔ اور حکومت کسی دانشمندی کا مظاہرہ کیے بغیر اپنے امیگریشن ٹارگٹ حاصل کرنا چاہتی ہے پیر کے روز یہ انکشاف ہوا تھا کہ انتاہئی سکلڈ امیگرنٹس کو اب تک عدالتوں میں گھسٹیا جا رہا ہے اور ایم پیز حکومت کے اس اقدام کو غیر منصفانہ نامناسب قرار دیتے ہیں جن سے لوگوں کی زندگیاں اجیرن اور تباہ ہو رہی ہیں۔
تازہ ترین