• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ڈپریشن دور تو زندگی بھرپور

ڈپریشن پاکستان سمیت دنیا بھر کے ممالک میں تیزی سے پھیلتا ہوا مرض ہے ۔رواںبرس کیے گئے ایک سروےکے نتائج کےمطابق پاکستان کی34 فی صد آبادی ڈپریشن کا شکار ہے جبکہ 5 کروڑپاکستانی عمومی طور پرذہنی امراض کاشکار ہیں۔اس مرض کی اہم وجہ جہاں ملک میں بڑھتے معاشی و سماجی مسائل ہیں، وہیں اس کی ایک وجہ اس مرض کےشکار افراد کی جانب سے برتی جانے والی بے احتیاطی بھی ہے۔ کہتے ہیں نا احتیاط علاج سے بہتر ہے ۔۔اگر ڈپریشن کے مریض کچھ چیزوں سے احتیاط کریں اور چند ہدایات پر عمل کرنے لگیں تو ہمیں یقین ہے کہ اس مرض سے باآسانی پیچھا چھڑوایا جاسکتا ہے۔ تو آئیے بات کرلیتے ہیں ذہنی دباؤ کو کنٹرول کرنے کے لیےان مختصر طریقوں پر جن کے ذریعے آپ اس بڑھتے مرض اور اپنی مشکل کا حل ڈھونڈ سکتے ہیںاورانھیں اختیار کر کے آپ خوشگوار زندگی بھی گزار سکتے ہیں۔

ورزش یاچہل قدمی کریں

کیاآپ کو ڈپریشن ہے یا پھرکوئی ایسی بات جو آپ کو بے چین کیے رکھتی ہے؟اگر ایسا ہے تو صبح کی ٹھنڈی ہوا کا لطف لینا ہرگز نہ بھولیں ،صبح سویرے اٹھنے کی عادت اپنائیںاورگھاس پر ہلکی پھلکی چہل قدمی یا ورزش کرکے ڈپریشن اور بے چینی سے نجات پائیں ۔صبح کی گئی ورزش دماغ کو تراوٹ اور سکون فراہم کرتی ہے۔ جب آپ صبح سویرے اٹھ کر ورزش کرتے ہیں تو جسم زیادہ آکسیجن جذب کرتا ہےجس کے نتیجے میںنقصان دہ ہارمون کم اور دماغ کو خوشی کا سگنل دینے والے ہارمون زیادہ پیدا ہوتے ہیں۔اور اگر اس کے ساتھ یوگا اور مراقبے کو بھی شامل کر لیا جائے تو اس کے بہت ہی مثبت اور دیرپا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

کیفین سے گریز

نیویارک میں قیام پذیر ڈاکٹر ٹموتھی لیگ جو کہ خود بھی ایک ماہرِنفسیات ہیں۔ اپنی بے چینی اور ڈپریشن کا ذکر کرتے ہوئے بتاتے ہیںکہ زندگی میں مجھے بھی ڈپریشن کا سامنا رہااور یہ کیفیت بے چینی اور گھبراہٹ کی وجہ بنی ۔ میں نے محسوس کیا کہ یہ مرض دن بدن مجھے ’کافی‘ کے نزدیک کرتاجارہاہے جسے پینے کے بعد بے چینی اور گھبراہٹ کی کیفیت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے ۔سائنس سے ثابت ہے کہ نشہ آور ادویات کا استعمال تکلیف دہ حد تک گھبراہٹ میں مبتلا کرتا ہے اس لیے میں نے کیفین والے تمام مشروبات سے گریز کرنا شروع کردیا جس کے بعد تھوڑے ہی عرصے میں مجھے اپنی حالت میں قدرے بہتری محسوس ہوئی۔

لکھنا شروع کریں

ڈپریشن کا شکار افراد اگر کھلے سمندر اور خوبصورت سے خوبصورت مقام پر بھی ہوں تو انھیں اداسی اور مسلسل بے چینی کی کیفیت کواپنی ذات سمیت سب کو سمجھاناقدرے مشکل ہوتا ہے اس لیے جب بھی کبھی آپ کوبے چینی محسوس ہو اور لگے کہ لفظوں کا انتخاب احساسات بیان کرنے کے لیے مشکل ہےتو لکھنا شروع کردیں۔جو بھی آپ محسوس کریں لکھتے چلے جائیں یہ آپ کے جذبات اور آپ میں موجود بے چینی کو ختم کرنے کا مؤثر طریقہ ہے۔مطالعے سے بھی ثابت ہے کہ یہ عمل ذہنی تناؤ اور کشیدگی کو کم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔

خوشبو لگائیں

کہا جاتا ہے کہ خوشبو انسان کی حساس ترین اور شاندار ایجاد ہے، کیونکہ یہ ذہنی انتشار کو ختم کرتی ہے۔ اگر کبھی باغ یاکسی پرفیوم کی دُکان پرجانے کا اتفاق ہوتاہے تو آپ محسوس کرتے ہیں کہ ایسی جگہوں پر داخل ہوتے ہی آپ کا موڈ خوشگوار ہونا شروع ہوجاتا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خوشبو انسان کے مزاج کو خوشگوار بناتی ہے۔ نہ صرف مزاج کو خوشگوار بناتی ہے بلکہ کئی جسمانی تکالیف سے مسائل کو کم کرنے میں بھی مددگار ہوتی ہے اور جب بات ہو ڈپریشن کی تو’’لیونڈر‘‘ کی خوشبو دماغ کو سکون دیتی ہے اور اس سے نیند آجاتی ہے۔اگر آپ ڈپریشن میں مبتلا ہیں تو رات کو کمرے میں لیونڈر کی خوشبو کا استعمال کریں، یہ خوشبو آرام دہ نیند دیتی ہے۔ یہی نہیں دنیا بھر کےبیشتر ممالک میں لیونڈر آئل کو ذہنی تناؤ، ڈپریشن اور نیند کی کمی کے لئے استعمال کررہے ہیں۔

پانی پئیں

ہم اکثر محسوس نہیں کرپاتے لیکن پانی کی کمی بے چینی اور گھبراہٹ کی کیفیت میں اضافہ کردیتی ہے۔اس لیے جب بھی آپ بے چینی،اضطراب یا گھبراہٹ کی کیفیت محسوس کریں تو ایک گلاس پانی پئیں، آپ خود طبیعت میں قدرے بہتری محسوس کریں گے۔

غسل لیں

غصہ، تناؤ اور پریشانی کے وقت سر پر ٹھنڈا پانی ڈالنا دماغ کو پرسکون کرتا ہے۔اس لیے جب بھی آپ کو ذہنی تناؤ محسوس ہو توکوشش کریں کہ غسل لازمی کرلیں۔موسم کی مناسبت سے سرد یا گرم پانی سے کیا گیا غسل ذہنی تناؤ کو کم کرنے میں مدد دے گااور دماغی اعصاب کو پرسکون بنائے گا۔

کچھ اچھا کھائیں

آپ نے اکثر لوگوں کو یہ کہتے سنا ہوگا کہ اتنی مصروفیات کے باعث انھیں دوپہر یا رات کا کھاناکھانے کا وقت نہیں ملتا ، لیکن ماہرِ نفسیات ڈاکٹر ٹموتھی لیگ کے مطابق جب وہ بے چینی یا گھبراہٹ کی کیفیت محسوس کرتے ہیںتو ہمیشہ کچھ اچھا کھاتے ہیں۔ جسم میں شوگر لیول کا گرناآپ کو گھبراہٹ یا بے چینی میں مبتلا کرتا ہے، ڈپریشن کے دوران کچھ ایسا کھائیں جو لذیذ ہونے کے ساتھ ہاضم بھی ہو۔

موبائل فون آف کریں

موبائل فون کا مسلسل استعمال بھی آپ کو ڈپریشن اور گھبراہٹ کی کیفیت میں مبتلا کرسکتا ہے چنانچہ کچھ دیر کے لیے ہی سہی موبائل فون کو لازمی بندکردیں

اور دوسری سرگرمیوں میں دلچسپی لیں یہ سرگرمیاں مصوری، ڈانسنگ، چہل قدمی اورگپ شپ سمیت کچھ بھی ہوسکتی ہیں ۔

تازہ ترین