اسلام آباد/کراچی(نمائندہ جنگ/ جنگ نیوز) پیپلز پارٹی کےرہنمانویدقمر،جام مہتاب،بلوچستان کے سابق وزیرداخلہ سرفرازبگٹی اور تحریک انصاف کے امیدوار خرم شیر زمان کو انتخابی مہم کے دوران ووٹرز نے آگھیرا اور حلقوں میں سخت سوالات کئے،امیدوارلوگوں کو ویڈیوز بنانے سے روکتے رہے اور انہیں مسائل کے حل کی یقین دہانیاں کرائیں۔عام انتخابات کی آمد آمد ہے اور سیاسی جماعتوں کے امیدوار انتخابی مہم کےسلسلےمیں اپنے اپنےحلقوں کا دورہ کررہے ہیں لیکن اس بار سیاسی رہنماؤں کو اپنے حلقے کے لوگوں کی طرف سے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔سابق وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کو انتخابی مہم کے دوران کارنر میٹنگ میں اس وقت شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا جب ووٹروں نے اْن سے کہا کہ آپ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کو تو تبدیل کرا سکتے ہیں مگرایک خزانہ افسرکوبحال نہیں کر ا سکتے ہیں،آپ 5سال وزیر رہے لیکن اس دوران علاقےمیں ایک بھی لیڈی ڈاکٹر تعینات نہیں کر اسکےاورعلاقےکی خواتین بغیرعلاج کےموت کےمنہ میں جاتی رہیں،علاقے میں بجلی ، سیوریج اور پکی سڑک سابق دور حکومت میں ملی،اس دوران میر سرفراز بگٹی کے ہمراہ آنے والے سپورٹرز حلقے کے عوام کو موبائل فون سے ویڈیوز بنانے سے مسلسل منع کرتے رہے لیکن شہریوں نے اْن کی بات ماننے سے صاف انکار کر دیا۔میر سرفراز بگٹی نے نہایت تحمل سے ووٹرز کے شکوے شکایات کو سنا اور جواب دیتے ہوئےمسائل کے حل کی یقین دہانیاں کرائیں۔ پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر اور جام مہتاب ڈہر بھی ووٹرز کےنرغے میں آگئے۔سابق صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب کوبھی کارنر میٹنگ کے دوران باپ اور بیٹے نے گھیر لیا اور اپنی فریاد پہچانے کی کوشش کی لیکن وہ رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔جام مہتاب نے دستاویز دیکھیں اور یقین دہانی کرائی کہ مسائل حل کریں گے جبکہ باپ بیٹے گاڑی کے سامنے آئے لیکن دونوں کو پولیس نے ہٹا دیا۔دوسری جانب ٹنڈو محمد خان میں شیخ بھرکیو کے علاقے میں کارنر میٹنگ سے واپسی پر خواتین نے پیپلزپارٹی کے رہنما نوید قمر کی گاڑی روک لی اور پینےکے پانی اور سڑکوں کی تعمیر کا مطالبہ کیا جس پر وہ خواتین کو تسلیاں دے کر روانہ ہوگئے۔ٹنڈو محمد خان میں نوید قمر نے کارنر میٹنگ کے دوران شرکاء کو وڈیو بنانے سے روک دیا۔ویڈیو بنانے والے شخص کا مؤقف تھا کہ کارنر میٹنگز میں عوامی ردعمل سامنے لایا جائے گا لیکن پی پی رہنما نے کہا کہ ایسا نہ کریں اور ویڈیو بنانا بند کریں۔ کراچی سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 110 سے تحریک انصاف کے امیدوار خرم شیر زمان ووٹ مانگنے پمفلٹ لیکراپنے حلقے میں نکلے جہاں ایک موبائل فون کی دکان پر موجود ووٹر نے انہیں کھری کھری سنادیں۔خرم شیرزمان کی جانب سے پمفلٹ دینے پر ووٹر نے ان سے شکوہ کیا اور سوالات کی بوچھاڑ کردی۔ووٹرنےخرم شیر زمان سے کہا کہ5 سال آپ ٹھنڈی گاڑی، اسمبلی اور گھر میں بیٹھے رہے، آپ کو ووٹ دے کر ایوان میں بٹھانے کا مقصد یہ نہیں تھا، آپ نے پانچ سال میں ہمارےلئےکیا کیا؟ووٹرکےشکوؤں پر خرم شیر زمان جواب دینے کی کوشش کرتے رہے۔