• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اُم المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا : ’’وہ نماز جو مسواک کے ساتھ ادا کی گئی ہو، اُس نماز سے جو بغیر مسواک کے پڑھی جائے ،ستر گنا فضیلت والی ہوتی ہے۔ (السنن الکبریٰ للبیہقی)حضورِ اقدسﷺ نے ارشاد فرمایا : ’’مسواک منہ کو صاف کرنے والی اور اللہ تعالیٰ کی خوش نودی کا سبب ہے۔‘‘ (سنن نسائی)حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا : ’’اگر مجھے اپنی امت پرمشقت کا ڈر نہ ہوتا تو میں انہیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا۔‘‘ (صحیح بخاری)امام غزالیؒ نے اپنی کتاب احیاء العلوم میںمیں لکھا ہے: ’’ مسواک کرتے وقت محض منہ کی بدبو اور گندگی زائل کرنے کی نیت نہیں کرنی چاہیے ،بلکہ اس سے صفائی حاصل کرکے اللہ تعالیٰ کا ذکر اور تلاوت کلام الٰہی کی نیت کرنی چاہیے۔

جدید سائنسی تحقیق کے مطابق نیند میں بخارات بنتے رہتے ہیں اور یہی بخارات معدے اور منہ کی طرف اٹھتے ہیں۔ ان ہی بخارات کی وجہ منہ میں بدبو اور ذائقے میں تبدیلی پیدا ہوجاتی ہے ۔ لہٰذا ایسی صورتوں میں مسواک ہی وہ واحد ذریعہ ہے جس سے تمام قسم کی خرابیاں ونقائص منہ سے دور ہوکر انسان کو روحانی مسرت وفرحت بخشتے ہیں۔اس لحاظ سے مسواک کا استعمال دینی و طبی دونوں حوالوں سے بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین