• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صرف 77لاکھ بچوں کاپیدائش کےوقت اندارج ہوتاہے،یونیسف

لاہور( جنرل رپورٹر) اقوام متحدہ کے بچوں سے متعلق ادارے یونیسیف کے مطابق پاکستان میں 2کروڑ 30لاکھ بچوں میں سے صرف 77لاکھ کی پیدائش کا باقاعدہ انداراج ہے۔یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں بدھ کے روز"سول رجسٹریشن اور ضروری اعداد و شمار"کے موضوع پر تعارفی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے یونیسیف پاکستان کی چیف چائلڈ پرٹیکشن سلویا پاسٹر نے کہا کہ پیدائش کی رجسٹریشن ہر بچہ کا حق ہے۔ یہ اس بات کی گارنٹی ہے کہ کوئی بچہ اپنے حقوق سے محروم نہیں ہوگا ۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات کے اسسٹنٹ چیف (ہیلتھ) ڈاکٹر مرزا اسد علی بیگ نے کہا کہ پیدائش، اموات، شادی، طلاق وغیرہ کی رجسٹریشن انسانی ، قانونی، معاشی، سماجی اور ثقافتی اور جمہوری حقوق کی حفاظت کیلئے بہت ضروری ہے ۔ ٹیکنیکل سپورٹ یونٹ کے ایڈوائزر ڈاکٹر ایس ایم مرسلین نے کہا کہ پیدائش کے اندراج کے نظام کو بہتر بناکر ہم اپنے بچوں کے حقوق کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ انہیں تشدد، بچپن کی شادی اور چائلڈ لیبر سے بھی محفوظ رکھ سکتے ہیں۔نادرا کے ڈائریکٹر میجر ریٹائرڈ آفتاب ملک نے کہ کہ پنجاب میں پیدائش کے اندراج کی شرح سب سے زیادہ جبکہ بلوچستان میں سب سے کم ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر ندیم افضل نے کہا کہ پیدائش کے اندراج کے حوالے سے ہمارے ملک میںکئی رکاوٹیں ہیں۔ رجسٹرار یو ایچ ایس ڈاکٹر اسد ظہیر نے کہا کہ آئندہ آنے والے سالوں میں ملک میں سول رجسٹریشن کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا۔
تازہ ترین