• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال:۔ میں نے ایک پلاٹ خرید ا تھا اورمقصد یہ تھا کہ کچھ وسائل جمع ہوں تو اس پر تعمیر کرکے رہائش اختیار کرلوں ، مگر دوتین سال سے کوشش کے باوجود میرے لیے اس پر تعمیر ممکن نہیں ہوپارہی ہے ۔اب میرے پاس راستہ یہ ہے کہ میں اسے بیچ کرکوئی کاروبار کروں اورپھر اگر اللہ کو منظور ہو تو کوئی اورپلاٹ یا بنابنایا گھر خریدوں۔اس حوالے سے سوال یہ ہے کہ کیا مجھے اب اس پلاٹ پر زکوٰۃ دینی ہے یا نہیں؟ کیونکہ میں اسے بیچنے اورکاروبار میں لگانے کا ارادہ رکھتا ہوں؟

جواب:۔صرف تجارت کی نیت سے مذکورہ پلاٹ پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے ،بلکہ فروخت کے بعد جو رقم وصول ہو،زکوٰۃ کی تاریخ آنے پر اس کی زکوٰۃ نکال دیجیے گا اوراگر آپ پہلے سے صاحب نصاب نہ ہوں، تو پھر جب پلاٹ سے ملنے والی رقم پر سال گزرجائے تو زکوٰۃ کا اداکرنا لازم ہوگا۔

تازہ ترین
تازہ ترین