• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ؑحنیف عباسی کو عمر قید کی سزا

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کو ایفیڈرین کیس میں عمر قید کی سزا سنادی گئی ہے۔

راولپنڈی کی انسداد منشیات کی عدالت کے جج کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد حنیف عباسی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ 363 کلو گرام ایفیڈرین کا درست استعمال کیا گیا جبکہ ملزم حنیف عباسی باقی ایفیڈرین کے استعمال کا ثبوت نہ دے سکے۔

عدالت نے ایفیڈرین کیس کے باقی ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر بری کردیا۔

کیس کی سماعت ہفتہ 21جولائی کی دوپہر 12بجے تک راولپنڈی کی انسداد منشیات کی عدالت کے جج سردار محمد اکرم خان کی سربراہی میں کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔

سماعت کے دوران حنیف عباسی کے وکیل نے مؤقف اپنایا تھا کہ جو دوائیں فروخت کی گئیں ان کی بینک ٹرانزکشن موجود ہیں، اے این ایف نے جو ریکارڈ دیا وہ ادھورا تھا، صرف لیبارٹری رپورٹ دی گئی،گولیوں کی پروڈکشن اور ان میں ایفیڈرین کی مقدار کا نہیں بتایا گیا۔

وکیل صفائی نےعدالت میں سیلز ریکارڈ اور بینک ٹرانزکشن کاریکارڈ بھی پیش کیاجبکہ حنیف عباسی کیخلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس کی سماعت انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج محمد اکرم خان نے کی۔

اس موقع پر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے وکیل نے گواہ نعیم کا بیان عدالت میں پڑھ کر سنایا اور کہا کہ گواہ نے بیان دیا ہے اس کا سرٹیفیکٹ دینا چاہتے ہیں جس پر حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ گواہ کے بیان کی کلیریکل غلطیوں کو اس موقع پر درست نہیں کیا جا سکتا، گواہ نے 2015 میں بیان ریکارڈ کروایا اور نیب دلائل مکمل کر چکی ہے اور اب ہمارے اعتراض پر یہ سرٹیفیکیٹ جمع کروانے کی باتیں کر رہے ہیں۔

جج سردار محمد اکرم نے ریمارکس دیے کہ 'اس لیے کہتے ہیں وکالت بہت مشکل کام ہے، آنکھ اور کان کھلے رکھنے پڑتے ہیں جبکہ عدالت نے فریقین وکلا سے استفسار کیا کہ ملزم کی درخواست پر فیصلہ ابھی دوں یا آخر میں، آج جمعہ ہے اور اگر فیصلہ لکھنے بیٹھا تو آدھا گھنٹہ لگے گا جس پر فریقین کے وکلا نے کہا کہ آپ فیصلہ آخر میں دے دیں جس کے بعدحنیف عباسی کے وکیل تنویر اقبال کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے پہلے ہی انسداد منشیات کی عدالت کو حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم دے رکھا ہے۔

ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف حنیف عباسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تاہم اعلیٰ عدالت نے 17 جولائی کو فیصلہ سناتے ہوئے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کےخلاف حنیف عباسی کی درخواست مسترد کی۔

تازہ ترین