• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’عید قرباں‘‘ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق

عید قرباں بس کچھ ہی دن کی دوری پر ہے جس کے بعد ہر طرف مذہبی فریضے کی ادائیگی جوش وخروش کے ساتھ سرانجام دی جانے لگے گی ۔لیکن کیا آپ ان دنوں حفظان صحت کے اصولوں کا خیال رکھتے ہیں ؟کیا آپ قربانی کے عمل کو محفوظ اور حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق یقینی بناتے ہیں ؟کہیں آپ نا سمجھی میں تندرستی کے اصولوں کو تباہ تو نہیں کرکررہے ؟ یا پھر کہیں آپ کی بے احتیاطی دوسروں کی صحت کی خرابی اور تعفن کا سبب تو نہیں بن رہی ۔۔اگرآپ ان تمام باتوں کا خیال رکھنا چاہتے ہیں اور اس مقد س فریضے کی ادائیگی حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق چاہتے ہیں تو مندرجہ ذیل حفاظتی تدابیر آپ کی صحت و زندگی کی ضامن ہوسکتی ہیں۔

مویشی منڈی میں احتیاط برتیں

حفظان صحت سے متعلق پہلا اصول جانور کی خریداری سے متعلق ہے مویشی منڈی جانے والے حضرات کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائیںاس سلسلہ میں محکمہ صحت سندھ نے کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیےشہریوں کو مختلف احتیاطی تدابیر اپنانےکا ریڈ الرٹ جاری کیا ے مثلامویشی منڈی جانےکے لیے جسم کو مکمل طور پر ڈھانپ لیں،جانوروں کو ہاتھ لگانے سے دستانے ضرور پہن لیں،احتیاط کے طور پر اپنے منہ کو رومال سے ڈھک لیں یاماسک لگالیں، جسم کے کھلے حصوں، جیسےچہرے، ہاتھوں اور پیروں پر مچھر بھگائو لوشن لگالیں۔

آلائشیں جگہ جگہ نہ پھینکیں

اگرچہ ملک بھر کے ضلعی اور بلدیاتی اداروں کی جانب سے عید الاضحی کے موقع پر قربانی کے جانوروں کی آلائشیں اٹھانے اور صفائی کے انتظامات کے ہنگامی منصوبے تیار کر لئے گئے ہیں صفائی کے انتظامات یقینی بنانے کے اقدامات عمل پیرا ہیں لیکن جہاں ریاست شہریوں کی صحت کی حفاظت کی ضامن ہے وہیں شہریوں کا بھی فرض ہے کہ جگہ جگہ ا دھر ادھر سڑکوں پر آلائشیں نہ پھینکیں۔آلائشوں کو کھلے عام پھینک دینا نہ صرف صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے بلکہ اس سے گوشت خور جانور اور پرندے بھی اُن پر پِل پڑتے ہیں۔

اپنے جانور کی آلائشیں ان مخصوص جگہوں پر پھینکی جائیں جہاں سے حکومتی عملہ بآسانی لے جاسکے بطور شہری اپنی اور دوسرے شہریوں کی صحت کے پیش نظر وہ بورڈ کے عملہ کے تعاون سے صفائی کو یقینی بنائیں اگر آپ کو محسوس ہے کہ آپ کے علاقے میں عملہ نہیں پہنچا تو بلدیاتی اداروں کی جانب سے جاری نمبر ز پر رابطہ کریں ۔

گوشت زیادہ دیر باہر نہ چھوڑیں

قربانی کا گوشت زیادہ دیر باہر مت چھوڑیں تقسیم کیے جانے کے بعد جو گوشت بچ جائے اسے صحیح طور پر محفوظ کریں ۔ہمارے یہاں قربانی والے دن گوشت دن بھر باہر پڑارہتا ہے اور جب رات کو اسے محفوظ کرنے کا خیال آئے تو اکثر خواتین گوشت کے خراب ہونےکی صورت مختلف مسالا جاتے کا استعمال شروع کردیتی ہیں خواتین کے لیے ضروری ہے کہ مخصوص بو کے حوالے سے بھی احتیاط برتیں، کیوں کہ ایسا گوشت صحت کو شدید نقصان پہنچانے کا سبب بنتا ہے۔

ریفریجریٹر کی صفائی کا خیال رکھیں

فریج عید تہوار ہی نہیں گھر میں ہردن استعمال ہونے والی اہم ترین چیز ہے اس لیے فریج کی صفائی خاص طور پر گوشت رکھنے سے قبل فریج کی صفائی کا خاص خیال رکھیں اس معاملے میں آپ کی برتی ہوئی غفلت نقصان کا سبب بن سکتی ہے ۔

زیادہ عرصہ گوشت ذخیرہ نہ کریں

کیا آپ بھی قربانی کا گوشت سال یا چھ مہینے کے لیے ذخیرہ کرلیتے ہیں۔یہ عمل کسی طور پر درست نہیں ایک طرف سنت کی ادائیگی ٹھیک ادا نہیں ہوئی تو دوسری طرف زیادہ عرصے ذخیرہ کیا گیا گوشت صحت کے لیے نقصان دہ ہے ۔ طبی ماہرین کی رائے کے مطابق 3 ہفتوں سے زائد عرصے کے لیے فریز کیا جانے والا قربانی کا گوشت صحت کے لیے مضر ثابت ہو سکتاہے۔ اس لیے بہتر یہ ہے کہ موقع پر ہی اس کو غریبوں یتیموں میں تقسیم کردیا جائے ۔

گوشت کھانے میں اعتدال

عید قرباں ہوں اور گوشت خوری نہ ہوں کچھ مشکل سی بات لگتی ہے اس کے باوجود ہمارا مشورہ یہی ہے عید قرباں پر بھی گوشت کھانے میں خاص طور پر اعتدال کا مظاہرہ کریں ماہرین صحت کی رائے کے مطابق ایک صحت مند انسان کے لیے گوشت کی مناسب مقدار کی حد 100 گرام بتاتے ہیں۔ زیادہ کھانا صحت کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے کیونکہ اعصابی بیماریاں، دماغی کمزوری، بلند فشار خون، ذیابیطس اور پیٹ کے متعدد امراض زیادہ کھانے سے ہی پیدا ہوتے ہیں اس لئے کھانے میں اعتدال سے کام لیںخصوصاً بلڈ پریشر اور امراض قلب کے مریضوں کو زیادہ احتیاط کرنی چاہیے۔

چہل قدمی کریں لیکن کھانے کے کچھ دیر بعد

ماہرین کے مطابق چہل قدمی کھانا ہضم کرنے کا بہترین طریقہ ہے لیکن اسے کھانے کے فوراً بعد نہیں کرنا چاہیئے۔ کھانے کے فوراً بعد چہل قدمی جسم میں تیزابیت پیدا کرتی ہے۔کھانے اور چہل قدمی کے درمیان کم از کم 30 منٹ کا وقفہ لیں۔

تازہ ترین