• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روہنگیا مسلمانوں پر تنقید، ایڈنبرا کونسل نے آنگ سان سوچی سے فریڈم ایوارڈ واپس لے لیا

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) ایڈنبرا سٹی کونسل نے میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی کو دیا گیا فریڈم آف سٹی کا ایوارڈ ان سے چھین لیا ہے، سوچی کو یہ ایوارڈ2005میں انہیں میانمار کی فوجی حکومت کے خلاف دلیرانہ جدوجہد کرنے پر دیا گیا لیکن حال ہی میں انہوں نے روہنگیا مسلمانوں پر فوج کے مظالم اور نسل کشی پر جو رویہ اختیار کیا، مسلمانوں کی حمایت میں بیان دینے کے بجائے ان پر تنقید کی، انہیں انتہا پسند اور میانمار کے لئے خطرے کا باعث قرار دیا اور کہا کہ روہنگیا کے مسلمان بے سروپا جھوٹی افواہیں پھیلا رہے ہیں، حالانکہ سات لاکھ مسلمانوں کو روہنگیا سے فرار ہو کر بنگلہ دیش میں پناہ لینی پڑی تھی۔ سوچی کے اس جانبدارانہ اور متعصبانہ رویے کی دنیا بھر میں شدید مذمت کی اور ان سے تمام بین الاقوامی اعزازات بشمول امن کا نوبل انعام واپس لینے کا مطالبہ زور پکڑ گیا، ڈبلن، آکسفورڈ اور نیو کاسل نے ان کو دیئے گئے اعزازات واپس لے لئے، جمعرات کو ایڈنبرا سٹی کونسل کے اجلاس میں لارڈ پرووسٹ فرینک راس نے کونسل کے اجلاس میں سوچی کو دیا گیا ایڈنبرا کا فریڈم آف سٹی ایوارڈ واپس لینے کی قرار داد پیش کی، جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا، روہنگیا مسلمانوں کا تعلق اس گروہ سے ہے جن کی شہریت کو میانمار کی حکومت نے1982میں کالعدم قرار دے دیا تھا اور2016میں میانمار کی فوج نے غیر قانونی مہاجرین کے نام پر ان سے نجات حاصل کرنے کے لئے نسل کشی کی مہم شروع کی۔

تازہ ترین