• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج ناموس رسالت ﷺپر لکھوں ،تو کیا لکھوں، شدید بلڈپریشر کی وجہ سے ہاتھ اور جسم کانپ رہا ہے، زبان ساتھ نہیں دے رہی، سر میں شدید درد ہے، آنکھیں تھک چکی ہیں، پائوں گرمی محسوس کررہے ہیں، ناک سے بلڈ پریشر کی وجہ سے خون نکل پڑا تھا، جو اب بند ہو چکا ہے، پانی کی دو بڑی بوتلیں ختم ہوچکی ہیں اور تیسری آگئی ہے، میں حلفاً اقرار کرتا ہوں، کہ میں دنیا کا گناہ گار ترین آدمی ہوں، آج میں یہ بھی تسلیم کرتا ہوں، کہ نہ متقی، نہ پرہیزگار، نہ عالم، نہ فاضل، نہ صحافی، نہ زاہد۔ مگر کچھ ہوں، تو نبی ﷺکا غلام ہوں، والد گرامی حکیم محمد امین شیخ کامل پیر سید محمد اسماعیل کی طرح کہا کرتے تھے کہ یہ زندگیاں، یہ عزتیں، یہ کامیابیاں، یہ اولاد، یہ دولت، یہ خوشیاں، یہ گھرسب کریم آقاﷺ کے صدقے ہی ملا ہے۔ ان کے خاکے کیسے بن سکتے ہیں، جن کا سایہ نہیں تھا، جن کی حیات ظاہری میں کبھی مکھی جسم اطہر پر نہیں بیٹھی، آپ کو ظاہری زندگی میں کبھی جمائی نہیں آئی، آپ ﷺ جیسے آگے دیکھتے ویسے ہی پیچھے دیکھتے، آپ ﷺکے پسینے سے ہمیشہ خوشبو نکلی، آپ ﷺپانی میں لعاب دہن ڈالتے تو پانی میٹھا ہوجاتا، آپ ﷺ کوپہاڑ اوردرخت سلام پیش کرتے،آپ ﷺچلتے، تو آسمان کے بادل آپ پر سایہ بن جاتے۔

غیرت حق کو گوارا نہیں سایہ جن ﷺکا

خاک ہوجائیں گے خاکے جو بنائیں اُن ﷺکے

ہم تو وہ ہیں جوچاہتے ہیں کہ ؎

بن جائیں میری کھال سے پاپوش نبی ﷺکے

رگ رگ میں میری تسمئہ نعلین محمد ﷺ

متشدد، انتہاپسند، فاسشٹ اور امن عالم کے دشمن یاد رکھیں! محمد ﷺکے شیدائی پسپائی، فتح اور شکست کو دیکھ کر میدان میں نہیں اترتے، بلکہ چہرہ مصطفیٰ ﷺکو دیکھ کر اترتے ہیں، کشتیوں کو ساتھ لینا اور جلانا غلامان مصطفیٰ ﷺکا شیوہ ہے۔ عاشق محبوب کی حرمت پر نکلتا ہے، قافلے کا انتظار نہیں کرتا، کیونکہ وادی عزیمت کے رہائشی محبوب کی رضا دیکھتے ہیں منزل نہیں

توہین رسالت دنیا کا سنگین ترین اور ناقابل معافی شیطانی کھیل ہے، یہ کھیل نفس کے ایسے پجاری مجرموں کا گروہ(A Gang Of Criminals)کررہا ہے، جنہیں دنیا کا امن عزیز نہیں۔

اللہ کے نبی ﷺوہ نبیﷺ ہیں ،جن کے آنے سے اللہ تعالیٰ نے اپنی شریعت مکمل کر دی، کسی نے کیا خوب کہا ؎

پس خدا بر ما شریعت ختم کر د

بر رسول ما رسالت ختم کرد

ترجمہ:اللہ تعالیٰ نے ہم پر شریعت، رسول ﷺکی رسالت پر ختم کر دی ہے۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے حالیہ گستاخانہ خاکوں کیخلاف جو آواز اٹھائی ہے، وہ پاکستانی تاریخ میں واحدآواز ہے، جو ہمیں ماضی میں کبھی نہ سنائی دی۔ میں عمران خان کی مذہبی بصیرت کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں، جنہوں نے مذہبی امور کی وزارت کیلئے وفاقی وزیر پی ایچ ڈی ڈاکٹر نور الحق قادری کو منتخب کیا، یہ اس مذہبی اور تاریخ ساز روحانی خاندان سے تعلق رکھنے والے عظیم سپوت ہیں، جن کے خاندان نے دہشت گردی کا مقابلہ کرتے ہوئے، اپنے 5افراد کو اللہ کے سپرد کیا، ان کو اسلام اور پاکستان سے محبت ورثے کے طور پر ملی ہے۔ گزشتہ رات ان سے طویل بات ہوئی، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان توہین آمیز خاکوں کے مسئلہ پر شدید رنجیدہ اور پریشان ہیں، وہ ناموس رسالتﷺکے حوالے سے وہ سب کچھ کرنا چاہتے ہیں، جو ماضی میں کبھی نہیں ہوا، لیکن وزیراعظم عمران خان کی تمنا اور خواہش ہے کہ پاکستان کی خاکوں کے خلاف کی جانیوالی کوشش ضائع نہ جائے، اس مسئلہ کو او آئی سی اور عرب لیگ میں لے جاکر پہلے اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو ایک پیج پر لیکر آئیں اوراسکے بعد ہم عالمی برداری پر پریشر ڈالیں، کہ وہ ناموس رسالت کے حوالے سے عالمی قوانین بنائے، تاکہ آئندہ کسی بدبخت کو ایسا کرنے کی جرات نہ ہو۔ اللہ کرے، اسلامی ممالک کے حکمران توہین رسالت کا مستقل حل عمران خان کی قیادت میں تلاش کرنے میں کامیاب ہو جائیں۔ ادھرعالمی مبلغ اسلام پیر سید منور حسین جماعتی نے اس مسئلہ پر ورلڈ مسلم فورم کے تحت برطانیہ میں4سے زائد بڑے اجلاس منعقد کیے ہیں، جس میں انہوں نے یورپی یونین کے ممبران سے بات کرنے کے لئے کام شروع کر دیا ہے، ایک اجلاس میں تو انہوں نے ہالینڈ کی دو بڑی مساجد کے علماء کو برطانیہ میں بلایا اور انہیں اس حوالے سے ہالینڈ میں جمہوری طریقہ سے کام کرنے کی ترغیب دی ۔ دوسری طرف پیر سید منور حسین نے برطانیہ کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک لاکھ ای میل برطانیہ کی گورنمنٹ کو کریں، تو ناموس رسالت کے حوالے سے برطانیہ میں قانون سازی ہوسکتی ہے، حالانکہ برطانیہ میں پہلے ناموس رسالت قانون موجود تھا،جس کو بر طانیہ نے1969میں ختم کیا تھا۔

نبی ﷺکے غلامو!یہ دور علم و فہم کا دور ہے، ہمیں اپنے آپ کو معاشی طور پر مضبوط کرنا ہوگا۔ معاشی جنگوں کا آغاز ہوچکا ہے، اب جنگیں اسلحہ کی نوک پر نہیں بلکہ دماغوں کی بنیاد پر لڑی جارہی ہیں، کچھ عرصہ قبل آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے درست کہا تھا، کہ جنگیں لڑنے کے طریقے بدل چکے ہیں۔ احتجاج، ریلیاں، جلسے، جلوس، مظاہرے ہونے چاہئے، لیکن ملکی املاک کو نقصان نہیں پہنچنا چاہیے، ٹریفک قوانین کی خلاف وزری کرتے ہوئے، ہمیں ایمبولینس اور کسی مجبور اور ضروری کام پر جانے والے کا راستہ نہیں روکنا چاہیے، ہمیں دلائل کی دنیا میں رہتے ہوئے سوشل میڈیا کا ہتھیار استعمال کرنا چاہیے، دین حکمت وبصیرت سکھاتا ہے، جب ہم رکوع وسجود سے لذت آشنائی پا ئیں گے، تو تب جاکر رکوع اور سجود سے کردار میں بہتری آئے گی۔ اسلام ہمیں غلامی کی زندگی بسر کرنے کی نہیں بلکہ خود داری اور باکردار زندگی بسر کرنے کا پیغام دیتا ہے، آئیں ہم اپنے کردار اور اخلاق سے انقلاب کی روشن نوید بن جائیں اور اپنے حصہ کا چراغ جلائیں، تاکہ ہمیں کسی غیر ملکی امداد، غیر ملکی مصنوعات، غیر ملکی سیروتفریح اورغیر ملکی اسلحہ کی ضرورت ہی نہ پڑے ۔

آئو! آگے بڑھیں، وقت ضائع کرنے کی گنجائش باقی نہیں، اپنی صفوں کو سیدھا کریں اور تکبیر ورسالت کی ایسی صدا بلند کریں، کہ ہم کام کام اور کام سے باہر نہ نکلیں بلکہ آگے ہی بڑھتے چلیں جائیں پھر ایسا سورج طلوع ہو، جب کوئی بدبخت میرے اور آپ کے آقا ﷺ کے خاکے بنانے سے پہلے ہزار بار سوچے، تب جاکر مومن کی نئی شان نئی آن بنے گی، گفتارکے ساتھ ساتھ کردار سازی وقت کی اہم ضرورت ہے، جب ہم دنیاکو صرف دوسروں کے لئے نہیں، بلکہ اپنے لئے میزان بنائیں گے، تو پھر قیامت کے میزان میں بھی اللہ ہمیں کامیاب کرے گا۔

آخر میں یہی ہی کہوں گا۔

بازو تیرا توحید کی قوت سے قوی ہے

اسلام تیرا دین ہے تو مصطفوی ہے

آج جمعہ ہے، ہر دکھ درد کی دوا بس درود مصطفی ﷺ80بار پڑھ کررانا محمد صدیق اور ابو دائود محمد صادق رضوی کو ایصال ثواب کریں۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین