• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’ہر قسم کے کیڑے مارنے کا مرکز‘‘

اس دکان کے بورڈ پر یہ لکھا تھا۔

’’اگر آپ کیڑا نہ مار سکے تو؟‘‘

میں نے دکان دار کو چیلنج کیا۔

’’تو ہم ہزار روپے پیش کریں گے۔‘‘

دکان دار نے چیلنج قبول کر لیا۔

میں نے منہ کھول کر دانت کا کیڑا دکھایا۔

’’دانت نکالنا پڑے گا۔

کیڑا نہیں مارا جا سکتا۔‘‘

دکان دار نے ہزار روپے نکال کر بے بسی سے کہا۔

میں نے کیڑا لگی کتاب سامنے رکھی۔

دکان دار نے ہزار کا ایک اور نوٹ فراہم کیا۔

پھر میں نے کرپشن کا کیڑا لگی ریاست کا نام بتایا۔

(کہانی نویس کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین