مخدوم محمد معین کا شمار سندھ کے بڑے عالموں ،درویشوں اورشاعروں میں ہوتا ہے، آپ ٹھٹھہ کے رہنے والے تھے اور مختلف علوم میں غیر معمولی کمال رکھتے تھے، اس لیے آپ کو علّامہ کہاجاتا ہے، ساتھ ہی بڑے پایہ کے صوفی اور درویش بھی تھے۔ آپ کازیادہ تر وقت فقیروں اور درویشوں کے ساتھ گزرتا تھا۔ سندھ کے مشہور شاعر اور درویش شاہ عبداللطیف بھٹائی سے آپ کی گہری دوستی تھی، شاہ سائیں اکثر آپ سے ملاقات کرنے کے لیے ان کے پاس جاتے، دونوں کی دوستی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مخدوم محمد معین کی وفات کے وقت شاہ عبد اللطیف آپ کے پاس ہی موجود تھے۔
سندھ میں فروغ علم کے لیے آپ نے بہت کام کیا، آپ کے مدرسے سے جتنے لوگ بھی فارغ التحصیل ہو کر نکلے، انہوں نے سندھ میں جگہ جگہ مدرسے قائم کرکے خوب علم پھیلایا۔اس کے علاوہ آپ فارسی اور ہندی زبان کے بلند پایہ شاعر تھے۔ فارسی میں آپ کا تخلص ’’تسلیم اور ہندی میں ’’بیراگی‘‘ تھا۔
مخدوم محمد معین کا مزار مکلی میں مخدوموں کے قبرستان میں ہے، جہاں آج بھی کثیر تعداد میں لوگ جاتے ہیں۔