امام حسینؓ کامقدس قافلہ’’ قصربنی مقاتل ‘‘کے مقام پرپہنچاتوآپ نے اپنے جاں نثاروں کووہاں خیمہ زن ہونے کاحکم دیا،رات دیرتک مناجات اورعبادت کے بعدابھی امام حسینؓ کی آنکھ لگی ہی تھی کہ اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُونْ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِین کہتے ہوئے بیدارہوگئے، آپ کے صاحبزادے سیدنا زین العابدینؓ نے پوچھا ابا جان! آپ نے پہلے اِنَّالِلّٰہ اور پھراَلْحَمْدُ لِلّٰہ کیوں پڑھا؟ فرمایا:’’میری آنکھ لگ گئی تھی کہ میں نے خواب میں ایک سوارکودیکھا،وہ کہہ رہاتھاکہ قوم جارہی ہے اورموت اُس کی طرف بڑھ رہی ہے،یہ خواب ہماری شہادت کی خبر ہے۔ شیر دل صاحبزادے نے یہ سن کرکہا:اباجان!اللہ آپ کوبرے وقت سے بچائے ،کیاہم حق پرنہیں ہیں؟ فرمایا:اللہ کی قسم، ہم حق پرہیں،عرض کیا:جب حق کی راہ میں موت ہے توکوئی پروانہیں، فرمایا:اللہ میری جانب سے تمہیں اس عزم واستقلال کی جزائے خیردے۔(کنزالعمال)