• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قانون کی حکمرانی کیلئے ہر فرد کو ذمہ داری ادا کرنا ہوگی، میرویس نیاز

پشاور(سٹی رپورٹر) ڈائریکٹر ایف آئی اے خیبر پختونخوا میر ویس نیاز نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی کا قیام صرف سرکاری اداروں کا کام نہیں بلکہ معاشرے کے تمام افراد کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی، قانون کی بالادستی سے ہی معاشرے میں امن وترقی ممکن ہے ان خیالات کا اظہارانہوں نے سی آر ایس ایس کے زیر اہتمام اولسی تڑون کے نام سے پشاور یونیورسٹی میں منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں پشاور کی چھ یونیورسٹیز کے طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ میر ویس نیاز نے کہا کہ ہرشہری کو قانون و انصاف تک رسائی حاصل ہونی چاہئے آئین و قانون سے پہلو تہی بد امنی اور انتشار کو جنم دیتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پولیس کیساتھ جدید مہارت اور ٹیکنالوجی کی کمی اور اداروں کا آپس میں کمزور ربط وقانون کی کمزور حکمرانی کی بڑی وجوہات ہیں۔ معروف قانون دان بیرسٹر علی گوہر نے کہاکہ ہر انسان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے مذہب کے بارے میں آگاہ ہو تاکہ بوقت ضرورت علم اور دلیل کے ذریعے اپنے مذہب کا دفاع کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئین اور شمولیتی جمہوریت کی روح کے خلاف ہے کہ میرٹ کی بجائے صرف مذہب کی بنیاد پر کسی شخص کو عہدے سے ہٹا دیا جائے۔علی گوہر نے کہا کہ حضورؐ نے جنگ بدر کے قیدیوں کو مسلمان بچوں کو پڑھانے پر رہا کرنے کی شرط رکھ دی جس سے علم کے حصول کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ کے چیئر مین پروفیسر ڈاکٹر رشید احمد نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق تعلیم حاصل کریں اور تنگ نظری، انتشار اور تشدد کی بجائے محبت، رواداری اور قانون کی حکمرانی سے جینے کا طریقہ سیکھیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان میں خواتین کو تعلیم اور روزگار کے یکساں مواقع نہیں ملیں گے ہم معاشی اور اقتصادی میدان میں اپنے پائوں پر کھڑے نہیں ہو سکتے ہیں۔ معروف ماہر تعلیم اور ماسٹر ٹرینر شگفتہ خلیق، اسسٹنٹ پروفیسر محمد ابرار کے علاوہ سی آر ایس ایس کے مصطفی ملک اور شمس مومند نے بھی ورکشاپ سے خطاب کیا اور کہا کہ معاشرے میں امن اور ترقی کے لئے برداشت، انصاف کی فراہمی، دوسروں کے آئینی حقوق کا احترام اورقانون کی حکمرانی شرط اولین ہے۔ پروگرام کے آخر میں شرکاء میں سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کئے گئے۔
تازہ ترین