• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعلی سندھ کا آبائی ضلع جامشورو انتظامی طور پر مفلوج

کوٹری(نامہ نگار) وزیر اعلی سندھ کا آبائی ضلع جامشورو انتظامی طور پر مفلوج۔اپنے ضلع میں انتظامی افسران کو تعینات نہ کیا جاسکا ۔دفتری امور ٹھپ پڑے ہیں۔عوام کو صورتحال کے سبب سخت پریشانی کا سامنا ۔تفصیلات کے مطابق ضلع جامشورو کی چار تحصیلوں میں سے دو تحصیلوں کوٹری اور تھانہ بولاخان میں اسسٹنٹ کمشنروں اور مختارکاروں کی تعیناتی اب تک نہیں کی جاسکی جس کی وجہ سے علاقہ عوام کو سخت پریشانی کا سامنا ہے ۔افسران کی عدم موجودگی کے سبب دفتری امور کا کام بری طرح متاثر ہورہاہے عوام اپنے کاموں کی حصول کےلئے دفتروں کے چکر لگارہے ہیں۔پچھلے ایک برس سے پیپلزپارٹی دھڑوں میں تقسیم ہونے کے سبب پارٹی انتشار کا شکارہے جس کے اثرات اب بھی پائے جارہے ہیں ۔بتایا جاتا ہے کہ تنظیمی لحاظ سے بھی پیپلزپارٹی اب بھی دھڑے بندی کا شکار ہے ضلعی صدر اور جنرل سیکریٹری میں بھی تناؤ پایا جارہا ہے جس کے نتیجے میں کارکنان بھی منقسم دکھائی دے رہے ہیں ۔ نگراں حکومت کے خاتمے اور نئی منتخب حکومت کے قیام کے بعد بھی وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اپنے ضلع میں سرکاری افسران کو اب تک تعینات نہیں کرسکے ہیں ۔ واضح رہے کہ بعض افسران کی تعیناتی کے آرڈر کے باوجود بھی ڈپٹی کمشنر جامشورو نے افسران کو جوائننگ نہیں دی جس کے بعد مذکورہ پوسٹیں ہنوزخالی ہیں۔ تعلقہ کوٹری اور تھانہ بولاخان کے عوام نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر مذکورہ علاقوں میں افسران کو تعینات کیا جائے تاکہ شہریوں کی پریشانی کو دور کیا جاسکے ۔
تازہ ترین