• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے خصوصی دعوت پر چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی جس میں علاقائی سیکورٹی اور درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا، چینی صدر نے کہا کہ سی پیک خطے میں امن و ترقی کا آغاز ہے جس میں پاک فوج کا کردار بہت اہم ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ چین کی حمایت کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں، امن کیلئے دشمن قوتوں کی سازشیں ناکام بنائیں گے، سیکورٹی ہر قیمت پریقینی بنائیں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چینی صدرنے کہا کہ پاکستان ہمارا آہنی بھائی ہے دونوں ملکوں کے تعلقات میں پاک فوج کا کردار اہم ہے۔ اس امر میں کوئی دو رائے نہیں کہ اقتصادی اور دفاعی اعتبار سے سی پیک پاکستان کے استحکام کا ضامن ہے۔ اسی لئے یہ منصوبہ ان قوتوں کو کھٹکتا ہے جو پاکستان کو زیردست رکھنا چاہتی ہیں۔ امریکہ اور پاکستان کے تعلقات اگرچہ کبھی مثالی نہیں رہے تاہم اس منصوبے کے بعد ان میں تلخی بڑھتی ہی چلی جارہی ہے۔ امریکی نوازشات اب بھارت پر ہیں کہ وہ اسے چین اور پاکستان پر چوکیدار بنا کر بٹھانے کا متمنی ہے۔ امریکہ کا مسئلہ افغانستان میں بننے والی اس کی درگت بھی ہے اور یہ بھی کہ اس کیلئے اس خطے میں کوئی ویسا محفوظ ٹھکانہ نہیں جیسا کبھی ہانگ گانگ ہوا کرتا تھا۔ دوسری جانب اگرچہ امریکہ خود چل کر شمالی کوریا کی دہلیز پر آیا لیکن جزیرہ گوام کی سلامتی کی بھی کوئی ضمانت نہیں۔ ان حالات میں امریکہ، بھارت اور اسرائیل کا اتحاد ثلاثہ سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کیلئے بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہے جس کا ہماری شیر دل افواج نے ہمیشہ بھرپور جواب دیا۔ یہ مبالغہ آرائی نہیں کہ اگر فوج اس منصوبے کے تحفظ پر مامور نہ ہوتی تو یہ منصوبہ شروع بھی نہ ہوسکتا۔ لازم ہے کہ دونوں دیرینہ دوست ملک سی پیک کے حوالے سے اسی جذبے کے تحت مصروف عمل رہیں تاکہ یہ جلد از جلد پایۂ تکمیل تک پہنچ کر فعال ہو۔ پاک فوج کا کردار اس حوالے سے لائق صد ستائش ہے جو حصول منزل تک جاری رہنا چاہئے۔


اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین