• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تخلیقی صلاحیت میں اضافہ؟ لوگ دماغ کو بجلی کا جھٹکا لگانے لگے

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا میں ایک نیا رجحان تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے، وہ ہے اپنے دماغ کو بجلی کا جھٹکا لگانا۔ کری ایٹیویٹی ریسرچ جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد تخلیقی صلاحیتوں میں اضافے کیلئے اپنے دماغ کو بجلی کا جھٹکا لگا رہے ہیں اور اس مقصد کیلئے امیزون جیسی معروف ویب سائٹس پر ایسے آلات خریداری کیلئے دستیاب ہیں جن کی مدد سے دماغ کو شاک دیا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کئی لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس اقدام کے نتیجے میں ان میں ذہنی دبائو (ڈپریشن) کم اور تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہو رہا ہے تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جب تک اس عمل کے منفی نتائج کے بارے میں باتیں واضح نہیں ہو جاتیں اس وقت تک نوجوان اس عمل سے دور رہیں۔ جارج ٹائون یونیورسٹی کے ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ لوگوں کی جانب سے ایسی ڈیوائسز آن لائن خریدی جا رہی ہیں جو مستند نہیں اور جو تکنیک استعمال کی جا رہی ہے وہ بھی ممکنہ طور پر خطرناک ہے۔ انہوں نے اس تکنیک کو Transcranial Electrical Stimulation (tES) کا نام دیا ہے جس کے نوجوانوں کے دماغ پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تحقیقی مقالہ لکھنے والے سائنسدان ایڈم گرین کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے فائدے کی بجائے نقصان پہنچانے کا عمل کیا جا رہا ہے، ایسے خطرات ہیں جو فی الوقت پوشیدہ ہیں۔ تحقیقی مقالے میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ دماغ کو بجلی کا جھٹکا لگانے سے یقیناً فوائد ہیں اور اس کے ذریعے ڈپریشن، پریشانی، پارکنسنز اور دیگر سنگین بیماریوں کا حل نکل سکتا ہے لیکن یہ اقدام صرف تربیت یافتہ ماہرین کی نگرانی میں ہی انجام دینا چاہئے نہ کہ خود گھر پر۔
تازہ ترین