• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نے خارجہ پالیسی میں منفی سوچ نہ بدلی تو برصغیر میں بدامنی بڑھے گی، جنگ سروے

بولٹن/ مانچسٹر/ بری(ابرار حسین/علامہ عظیم جی/خورشید حمید) پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے حالیہ مذاکرات کی پیشکش پر بھارت کے منفی رویئے سے خطے میں ایک نئی سیاسی بحث شروع ہوگئی، یہاں برطانیہ میں اس حوالے سے سیاسی رہنمائوں کا کہنا ہےکہ بھارت کی خارجہ پالیسی ہٹ دھرمی کی شکار ہے اور امن قائم کرنے کی کسی بھی کوشش کو سبوتاژ کرنا اس کا وتیرہ بن چکا ہے۔ وزیراعظم خان نے اپنی ابتدائی تقریر میں بھارت کو جو پیشکش کی تھی بھارت نے کسی مثبت رد عمل کا اظہار نہیں کیا۔ بولٹن کے سیاسی رہنما راجہ طلعت جمیل نے کہا کہ بھارت کی موجودہ حکومت دراصل مذہبی پیشوائوں کے چنگل میں جکڑی ہوئی ہے۔ بھارت کو سیکولر اسٹیٹ کی بجائے ہندو اسٹیٹ بنانے کے عملی اقدامات کئے جارہے ہیں اور مودی سرکار اس تحریک کا اہم ایجنٹ بن کر سامنے آیا ہے۔ عمران خان کی حکومت نے اپنے ابتدائی دنوں میں خارجہ پالیسی کی جو سمت طے کی ہے وہ بھارت کیلئے پریشانی کا باعث ہے۔ سی پیک معاہدے میں سعودی عرب کو پارٹنر شپ کی پیشکش، افغانستان سے امن کی بات چیت اور چین کے ساتھ مزید تعلقات کے عمل سے بھارت بہت پریشان ہے اور اپنی عادت سے مجبور ہوکر خطے میں بدامنی پیدا کرنے کی بھرپور کوششیں کررہا ہے۔ سماجی رہنماعماد خورشید قادری نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر ایک ایسا ایشو ہے جس کا حل تلاش کئے بغیر خطے میں امن کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوسکتی۔ بھارت کو چاہئے کہ وہ گفت و شنید کے ذریعے اس مسئلے کا فوری حل تلاش کرے۔ سیاسی رہنما رومان جاوید نے کہا کہ پاکستان اپنی خارجہ پالیسی میں جس تیزی سے تبدیلی آئی ہے اسے دنیا بھر میں مثبت انداز میں دیکھا جارہا ہے۔ بھارت بین الاقوامی طور پر تنہائی کاشکار ہو رہا ہے۔ انڈیا کے آرمی چیف کے بیان کا مقصد صرف اور صرف حالات میں خرابی پیدا کرنا ہے، پاکستان فوج کے ترجمان نے مثبت انداز میں جواب دیا ہے اور یہ بیان خطے میں قیام امن کیلئے ایک مثبت سوچ کا آئینہ دار ہے۔ بھارت نے اگر خارجہ پالیسی میں منفی سوچ کو نہ بدلا تو برصغیر میں بدامنی بڑھے گی اور بھارت کے اندر آزادی کیلئے چلنے والی تحریکیں مضبوط ہوں گی جس سے بھارت کا شیرازہ بھی بکھر سکتا ہے۔مانچسٹر سے چیئرمین الحسین مسجد وسیاسی و سماجی رہنما سید افتخارکاظمی کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان کو کبھی بھی دل سے تسلیم کیا ۔بھارت نے گذشتہ 70برسوں میں پاکستان پر تین جنگیں مسلط کیں اور وہ اپنے جنگی جنون میں بدمست ہے، لاکھوں بے گناہ کشمیریوں، آسام اور مشرقی پنجاب میں سکھوں کا قتل عام کرچکا ہے۔ پاکستان کی طرف سے پہلے مذاکرات پر رضا مندی کرکے مکر جانے سے بھارت کو سفارتی سطح پر سبکی ہوئی ہے۔ پاکستان کو سفارتی سطح پر بھارت کی جنگی جنون اور دھمکیوں کو سنجیدگی سے اقوام عالم کے سامنے رکھنا چاہئے ۔ چیئرمین برٹش پاک ویلفیئر فورم یوکے چوہدری محمد سرفرازنے کہا ہے کہ بھارت کو مذاکرات کی دعوت دینا ہی نہیں چاہئے تھی کیونکہ بھارت اسے پاکستان کی کمزوری سمجھتا ہے۔ بھارتی کمانڈر انچیف کی دھمکی بھارتی بزدلی کو ظاہر کرتی ہے کیونکہ بھارت میں فوج کو ملکی یا خارجہ پالیسی پر بیان بازی کرنے کی قانونی اخلاقی اجازت ہی نہیں ہے۔ بھارت کے مذاکرات سے بھاگنے سے اس کا انسانی حقوق پامال کرنے اور بے گناہ ہزاروں کشمیریوں کو قتل کرنے کا راز پوری دنیا کے سامنے کھل کر آگیا ہے۔ بھارت مذاکرات کی میز پر نہیں آنا چاہتا۔ صدر فرینڈز آف ساہیوال راچڈیل مانچسٹر چوہدری نصیر احمد ساہیوالی نے کہا ہے کہ بھارتی فوجی کمانڈر انچیف نے بیان دے کر خود بھارت کو عالمی سطح پر ننگا کیا ہے ،بھارت کا اصل چہرہ سامنے آیا ہے، بھارت نے 1965 اور 1971 میں پاکستان پر شب خون مارا تھا اور پرامن پاکستان پر حملہ کرکے جنگ مسلط کی تھی ۔بھارت حیلے بہانے سے خطے میں جنگ کی صورتحال پیدا کرکے پاکستانی قوم اور بہادر فوج کو خوفزدہ کرنے کی بھونڈی کوشش کررہا ہے۔ بھارتی دھمکیوں کے خلاف پوری قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح متحد ہے اور ہماری پاک فوج اپنے وطن کا دفاع کرنےکی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔بری سے ن لیگ آزاد کشمیر کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری راجہ حق نواز خان نے کہا کہ بھارتی حکومت کے منفی رویے پر پاکستانی قوم سمیت دنیا بھر کے امن پسند قوتوں کو مایوسی ہوئی ہے۔ مسئلہ کشمیر جب تک حل نہیں ہوتا تب تک جنوبی ایشیا میں امن کا قیام ممکن نہیں ہے بھارت کو مذاکرات میں سنجیدگی دکھانا ہوگی۔سماجی شخصیت بابو راجہ ابرار خان نے کہا کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر سمیت تمام حل طلب معاملات پر ہمیشہ ہر فورم پرخطے میں قیام امن کےلیے پہل کی کیونکہ امن کے بغیر علاقائی ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ ممتاز کشمیری کاروباری شخصیت چوہدری شیراز احمد نے بھارتی آرمی چیف کے دھمکی آمیز بیان کی مذمت کرتے ہو ئے کہا کہ بھارت پہلے کشمیریوں سے جنگ جیت لے پھر پاکستان سے مقابلہ کرنے کی سوچے۔ پاکستانی قوم متحد ہے۔

تازہ ترین