• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہورہائیکورٹ‘صحافی کے وارنٹ‘نوازشریف ذاتی حیثیت میں طلب

لاہور(نمائندہ جنگ‘نیوزڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے متنازع انٹرویو دینے پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کو8اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا اورانگریزی اخبار کے صحافی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر تے ہوئے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم بھی دے دیا ،عدالت نے انگریزی اخبارکے رپورٹر سرل المیڈاکے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ عدالتوں کا احترام نہ کرنےو الا کسی معافی کا مستحق نہیں ۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 3رکنی فل بنچ نے نواز شریف ،شاہد خاقان عباسی اور انگریزی اخبار کے رپورٹرکے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت کی ،سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے اور ان کے وکیل نصیر بھٹہ نےگزشتہ سماعت پر پیش نہ ہونے پر معذرت کی، سماعت کے آغاز پر عدالت کو نصیر بھٹہ ایڈووکیٹ نےآگاہ کیا کہ شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہو گئے ہیں جس پر بنچ کے سربراہ نے ریمارکس دئیے کہ شاہد خاقان عباسی ایک قد آور آدمی ہیں میں انہیں عدالت میں کھڑا دیکھ سکتا ہوں، بنچ کے سربراہ نے نصیر بھٹہ سے استفسار کیا کہ بھٹہ صاحب آپکو کتنے خون معاف ہیں؟ آپ آئے حاضری بھی لگوائی لیکن پھر دوبارہ پیش نہیں ہوئے، نصیر بھٹہ نے عدالت کو بتایا کہ اس مقدمے میں میاں نواز شریف صاحب نے بھی پیش ہونا تھا لیکن ان کی اہلیہ کی وفات پر تعزیت کے لیے آنے والوں کا سلسلہ جاری ہے اس لیے مقدمے کی سماعت چالیسویں تک ملتوی کر دی جائے جس پر عدالت نے قرار دیا کہ نواز شریف ایک مرتبہ پیش ہوں پھر قانونی راستہ اختیار کرلیں،فل بنچ نے صحافی کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سرل المیڈا کے وکیل سے استفسار کیا کہ کئی مرتبہ طلب کرنے کے باوجود صحافی عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر وکیل نے بتایا کہ وہ آئندہ سماعت پر پیش ہو جائیں گے جس پر بنچ کے سربراہ نے کہا کہ آپ بیان حلفی دے دیں ورنہ ہم صحافی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیتے ہیں ،صحافی کے وکیل نے جواب دیا کہ وہ بیان حلفی جمع نہیں کروائیں گے مگر یقین دہانی کرواتے ہیں کہ ان کے موکل آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے تو وہ مقدمے میں وکالت نامہ واپس لے لیں گے، عدالت نے واضح کیا کہ ہم اس شخص کے ساتھ نرمی برتتے ہیں جو عدالتوں کا احترام کرتا ہے، جو لوگ عدالتوں کا احترام نہیں کرتے وہ کسی معافی کے مستحق نہیں ، فل بنچ نےصحافی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشن اسلام آباد کو حکم دیا کہ صحافی کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے، میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے امید ظاہر کی کہ 14 اکتوبر مسلم لیگ ن کی فتح کا دن ہوگا،درخواست گزار اظہر صدیق نے نشاندہی کی کہ سابق وزیر داخلہ دوبارہ توہین عدالت کر رہے ہیں جس پر فل بنچ نے قرار دیا کہ اس بارے میں جب عدالت میں درخواست آئےگی تو قانون کے مطابق دیکھیں گے۔دوسری جانب ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے انگریزی اخبار کے صحافی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے ۔اپنے اعلامیہ میں ایچ آر سی پی نے عدالتی فیصلے کو قابل افسوس قرار دیا ہے۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ سرل المیڈا قابل احترام صحافی ہیں جنہیں اپنا کام کرنے ، سیاسی شخصیت کے حق میں بولنے اور حقائق پر مبنی رپورٹنگ کرنے پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ قانون پر عمل کرنے والے شہری کی حیثیت سے سرل المیڈا کے پاس کوئی وجہ نہیں ہے کہ وہ عدالتی احکامات پر عدالت کے سامنے پیش نہ ہوں۔ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنا اور ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنا ایک سخت اقدام ہے۔صحافی کی جانب سے سابق وزیر اعظم کے کیے گئے انٹرویو کو مبینہ طور پر ریاستی ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش سمجھا گیااور جس تیزی سے اسے بغاوت کے الزام کے طور پر پھیلا یا گیا ، اس سے پاکستان میں آزادی صحافت کو مزید دھچکا لگا ہے۔ سمجھداری، عقل مندی اور آزاد ی سے کی جانے والی صحافت جرم نہیں ہے۔خاص طور پر یہ بغاوت کے زمرے میں نہیں آتی۔ایچ آر سی پی ، معزز عدالت سے استدعا کرتی ہے کہ صحافی کو مقررہ وقت پر اپنی مرضی سے عدالت میں پیش ہونے کا موقع فراہم کرے اور ان کا نام فوری طور پر ای سی ایل سے ہٹائے۔
تازہ ترین