• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ، سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہری ضمانت پر رہا

نواب شاہ (بیورو رپورٹ) سابق صوبائی مشیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما اسماعیل ڈاہری کو ہائی کورٹ سے ضمانت کے بعد رہا کردیا گیا انہیں رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے دولت پور میں چھاپہ مار کر بھاری اسلحہ سمیت گرفتار کیا تھا۔ رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسماعیل ڈاہری کا کہنا تھا کہ میرے مقدمہ سیاسی تھا، میری گرفتاری دراصل آصف علی زرداری کی گرفتاری کی گئی تھی۔تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہر ی کو سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ نے ضمانت کی درخواست منظور ہونے کے بعد ڈسڑکٹ جیل نواب شاہ سے رہا کردیا گیا۔ اسماعیل ڈاہری کو 27 جون کو رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے دولت پور میں انکی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر چالیس ساتھیوں اور بھاری اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا تاہم چالیس افراد کو پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیاگیا تھا اسماعیل ڈاہری کے قبضے سے مارٹر گولوں سمیت بھاری اسلحہ برآمد کیا گیا تھااور ان پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے عدالت کے حکم پر جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ بعد ازاں اسماعیل ڈاہری کی جانب سے ہائیکورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد میں ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی جس پر ہائی کورٹ نے کارروائی کے بعد اسماعیل ڈاہری کی ضمانت منظور کرکے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ اسماعیل ڈاہری کو ضمانت پر رہائی کے بعد انکے حامیوں کے بڑے جلوس میں دولت پور لے جایا گیا۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہری کا کہنا تھا کہ میرے خلاف مقدمہ بنانے میں چار طاقتور شخصیات شامل تھیں جنہوں نے یہ سارا ڈرامہ بنایا جنہیں وقت آنے پر بے نقاب کرونگا ۔انہوں نے کہا کہ مجھے جیل میں طوطا بنانے کی کوشش کی گئی مگر میں طوطا نہیں بنا۔ اسماعیل ڈاہری کا کہنا تھا کہ مجھ پر جو بھاری اسلحہ لگایا گیا وہ میں نے خواب میں بھی نہیں دیکھا ہے۔
تازہ ترین