• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ اور واٹر کمیشن کے احکامات کے برخلاف،زیرتعمیر کثیر المنزلہ عمارتوں کو پانی کے کنکشن دینے کی تیاری

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ حکام نے سپریم کورٹ اور واٹر کمیشن کے احکامات کے برخلاف زیر تعمیر کثیر المنزلہ عمارتوں کو پانی کے نئے کنکشن کی منظوری دینے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز واٹر بورڈ کے طاقتور ترین افسران کے گروپ نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو نئے اور زیر تعمیر کثیر المنزلہ عمارتوں کو پانی کے نئے کنکشن کی فراہم کرنے کی این او سی جاری کرنے پر راضی کرلیا ہےتاہم عدالت اور واٹر کمیشن کو جھانسہ دینے کے لئے نئے کنکشن کی این او سی کو پانی کے عظیم منصوبے K4کی تکمیل سے مشروط کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلڈرز کو این اوسی جاری کرنے کے لئے چھ افسران پر ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جو نئے کنکشن کے لئے دی گئی درخواستوں کا جائزہ لے کر این او سی جاری کرنے کی منظوری دےگی کمیٹی کے کنوئنیر ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر ٹیکنکل سروسسز ہونگے جبکہ ارکان میں ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر (RRG) ،ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر پلاننگ،چیف انجینئر(BT)،چیف انجینئر(WS) اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکس شامل ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی بلڈر کو این او سی جاری کرتے وقت بلڈر سے کنکشن چارجز کی مد میں کل رقم کا25فیصدفوری طور پر وصول کیا جائے گا جبکہ باقی رقم جب بلڈر کنکشن لے گا تب وصول کی جائے گی صرف ان بلڈرز کے اُن پروجیکٹس کو این او سی جاری کرنے کی اجازت ہوگی جنھیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے منظوری دی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو بتایا ہے کہ بلڈرز کو این او سی جاری کرنے سے ادارے کو ایک سال کے دوران 25کروڑ روپے تک آمدنی حاصل ہوسکتی ہے ذرائع نے مزید بتایا کہ ماضی میں جن منصوبوں کے خود ہی کنکشن کر لئےگئے تھے ان کے کنکشن بھی جمعے کے روز واٹر بورڈ کے ہونےوالے اجلاس میں ریگولرائز کیے جانے کا امکان ہےنئے پانی کے کنکشن کی این او سی جاری کرنے کا مقصد بلڈرز کے وہ پروجیکٹس ہیں جو واٹر کمیشن اور سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد پانی نا ہونے کی وجہ سے رکے ہوئے ہیں۔

تازہ ترین