• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دل کی بیماریوں سے بچاؤ کے پروگرام کا افتتاح

قومی ادارہ برائے امراض قلب نے دل کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے پری وینٹو کارڈیالوجی پروگرام شروع کر دیا۔

قومی ادارہ برائے امراض قلب میں عالمی یوم قلب کے موقع پردل کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے پری وینٹو کارڈیالوجی پروگرام کی افتتاحی تقریب ہوئی۔

اس موقع پرقومی ادارہ برائے امراض قلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر ،پری وینٹو کارڈیالوجی پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر خاور کاظمی نے خطاب کیا، اس موقع پر ڈ اکٹر ندیم رضوی ،ڈاکٹر نبیلہ سومرو،ڈاکٹر ملک حمید اللہ، عذرا مقصود، حیدر اعوان سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ مشیربرائے اطلاعات و قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی کے سکھر اور لاڑکانہ سیٹیلائٹ سینٹرز ناصرف مقامی شہریوں بلکہ بلوچستان اور پنجاب مریضوں کو بھی سہولیات دے رہے ہیں۔سندھ حکومت کے ایم سی کے اسپتالوں کے لیے فنڈز فراہم کر رہی ہے،اگر کے ایم سی چاہے گی تو ان کی مزید مدد کو تیار ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر نے کہا کہ انہیں دل کی بیماریوں سے ہونے والی تباہ کاریوں کا بخوبی علم ہے ، کیونکہ ان کے اپنے والد کا انتقال 41سال کی عمر میں دل کے حملے کے نتیجے میں ہوا تھا، اس وقت ملک میں دل کے علاج کی معیاری سہولیات میسر نہیں تھیں لیکن اب قومی ادارہ برائے امراض قلب نا صرف کراچی بلکہ پورے سندھ میں دل کے مریضوں کی جان بچانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔

اس ادارے میں نا صرف سندھ بلکہ کوئٹہ، پشاور اور فاٹا ت سے لوگ علاج کے لیے آرہے ہیں ، این آئی سی وی ڈی کے سکھر ، لاڑکانہ اور خیرپور میں سیٹیلائٹ سینٹرز بننے سے اب ان علاقوں کے لوگوں کو کراچی آنا نہیں پڑ رہا ۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے اس ادارے کا بجٹ 120گنا بڑھا کر ساڑھے 8ارب کر دیا ہے ، جس کی وجہ سے اب یہ ادارہ ایک مکمل ہیلتھ سسٹم میں تبدیل ہو گیا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال ، این آئی سی ایچ اور این آئی سی وی ڈی کی سندھ کو منتقلی کے بعد تینوں اسپتالوں کی صورتحال بہتر ہوئی ہے ، سندھ اسمبلی میں نصرت سحر عباسی کی تقریر سے واضح ہوتا ہے کہ اب ناقدین بھی اسپتال کی تعریف کر رہے ہیں، تھر میں بارش نہ ہونے کی وجہ سے قحط سالی کا مسئلہ درپیش ہے ، وہاں مفت گندم تقسیم کی جا رہی ہے ۔

قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر نے کہا کہ گزشتہ چند برس کے دوران دنیا کی جدید ترین طبی سہولیات اور سرجری کے طریقوں کے بعد اب ان کا ادارہ دل کے امراض سے بچاؤ کا پروگرام شروع کرنے جا رہا ہے ، اس کے لیے انہوں نے دنیا کے بہترین کارڈیالوجسٹ پروفیسر خاور کاظمی کی خدمات حاصل کی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کو شروع کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کہ کیوں کہ قوم نے نصیحتوں پر کان دھرنا چھوڑ دیے ہیں اور اسپتال میں مریضوں کا رش بڑھتا جا رہا ہے ، میڈیا اور حکومت کو اپنے اس پروگرام میں برابر کا پارٹنر تصور کرتے ہیں اور میڈیا سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہمارے پیغامات کو عام لوگوں تک پہنچائیں ۔

انہوں نے کہا کہ دل کی بیماریوں سے بچاؤ کا پروگرام نا صرف سندھ بلکہ پورے ملک کے لوگوں کے لیے فائدہ من ثابت ہوگا۔ پری وینٹو کارڈیالوجی پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر خاور کاظمی نے اس موقع پر بتایا کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ہر ایک گھنٹے میں تیس افراد دل کی بیماریوں کی دجہ سے موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا ہر تیسرا فرد بلڈ پریشر اور ہر چوتھا فرد شوگر کا مریض بن چکا ہے ، ایسی صورتحال میں ہم مریضوں ، بیماروں اور معذور افراد کی سب سے بڑی قوم بننے جا رہے ہیں ، اس وقت قوم کو دل کے امراض سے بچاؤ کی آگہی دینے کی اشد ترین ضرورت ہے تاکہ نا صرف پاکستان میں اوسط عمر میں اضافہ کیا جا سکت بلکہ ان بیماریوں پر اٹھنے والے اخراجات میں خاطر خواہ کمی لاکر ملک کی ترقی پر خرچ کیے جا سکے۔

تازہ ترین