• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کامیاب انٹر پرینیور بننے کیلئے درکار صلاحیتیں

انٹرپرینیورشپ کو کسی بھی قوم کا بہترین اثاثہ کہا جاسکتا ہے،جس میں نوکری اور ترقی کی کوئی خاص حد مقرر نہیں ، تاہم محنت ، لگن ،سوچ اور جذبہ آپ کو کامیابی کی بلندیوں تک پہنچا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک انٹرپرینیور شپ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ تعلیمی ماہرین کی رائے کے مطابق پاکستان سے بے روزگاری کے خاتمے اور معاشی ترقی کی شرح بڑھانے کے لیے ضروری ہےکہ انٹرپرینورشپ کے رجحان کو فروغ دیا جائے۔ لیکن اس سے قبل ضروری ہے کہ ہمارے طلبہ و طالبات میں وہ صلاحیتیں پیدا کی جائیں، جو ایک کامیاب انٹرپرینیور کے لیے بے حد ضروری ہیں۔ان ضروری صلاحیتوں کے چیدہ نکات درج ذیل ہیں ۔

منی مینجمنٹ

اگر آپ ایک کامیاب انٹرپرینیوربننا چاہتے ہیں تو منی مینجمنٹ بے حد ضروری ہے۔ اگر آپ منی مینجمنٹ نہیں کرسکتے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ کاروبار سہی سے چلاپائیں۔ آپ کو یہ علم ہونا چاہیے کہ ہر ماہ کتنا پیسہ آپ کے پاس آتا ہے اور کتنا خرچ ہوتا ہے (کہاں کہاں خرچ ہوتا ہے)۔ مقصد یہ کہ بجٹ ، بچت اور اخراجات کا انتظام وانصرام ایک کامیاب انٹرپرینیورشپ کے لیے بے حد ضروری ہے۔

آمدنی بڑھانے کی صلاحیت

کامیاب انٹرپرینیور کے لیےپیسے کا انتظام وانصرام ہی نہیں بلکہ آمدنی میں اضافہ کرنے کی صلاحیت کا ہونا بھی بے حد ضروری ہے ۔آپ کو ان عوامل سے آگاہ ہونا چاہیے، جن کی بدولت دنیا بھر کے افراد نے کم سرمائے سے کاروبار کا آغاز کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس سرمائے میں اضافہ ہوتا چلاگیا۔

جذبہ

کاروباری ماہرین ایک کامیاب انٹرپرینیور کے لیے پیسے کو ثانوی حیثیت دیتے ہیں۔ ان کے نزدیک جذبہ بنیادی اہمیت کا حامل ہے جبکہ پیسہ، افرادی قوت، مہارت، تعلیم، وغیرہ بطور اوزار استعمال ہوتے ہیں اور ان کی اہمیت بنیادی نہیں ہے۔ لیکن اگر آپ کے اندر کامیابی کے لیے درکار جذبہ موجود نہیں تو سرمایہ، تعلیم، مہارت اور افرادی قوت ہونے کے باوجود آپ کامیاب نہیں ہوسکتے۔

اسٹریس مینجمنٹ

اسٹریس ایک فطری عمل ہے، جس سے کوئی بھی شخص بچ نہیں پاتا لیکن اصل کامیابی اسٹریس مینجمنٹ ہے۔ جو افراد اسٹریس کو مینیج کرنا جانتے ہیں وہ ایک کامیاب انٹرپرینیورشپ کی صلاحیت سے مالا مال ہوتے ہیں۔ ماہرین کی رائے کے مطابق اکثر کاروبار اسٹریس کی وجہ سے تباہ ہوتے ہیں۔ اس لیے ایک کامیاب کاروبار کے لیے آپ کاروبار میں آنے والے اتارچڑھاؤ اورنفع نقصان سے متعلق بہتر حکمت عملی سے آگاہ ہوں۔

پیداواری صلاحیت میں اضافہ

پیداواری صلاحیت میں اضافہ ایک وسیع مضمون ہے کیونکہ پیداواری صلاحیت میں اضافہ کے لیے کوئی خاص حد یا طریقہ مخصوص نہیں، جس پر عمل کرکے پیداوار بڑھائی جاسکے لیکن ایک کامیاب کاروباری شخص یہ جانتا ہے کہ اسے اپنی پیداوار کیسے بڑھانی ہے۔ ایک کامیاب انٹرپرینیوراپنے کاروباری فیصلوں اور حکمت عملی میں اس بات کا خاص خیال رکھتا ہے کہ ایسی پراڈکٹ تیار کی جائے، جو صارفین کی ضرورت کو پورا کر سکے۔

مستقل مزاج ہونا

ایک کامیاب انٹرپرینیور کے لیےمستقل مزاج ہونا بھی بے حد ضروری ہے کیونکہ کاروباری صلاحیتوں کو پروان چڑھانے اور کامیابی حاصل کرنے کے لیے کسی بھی شخص کامستقل مزاج ہونا دوسرا کلیہ ہے، جو کسی بھی کام میں جنون تک لگاؤ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں معاون ہوتا ہے۔

اپنی خامیوں اور خوبیوں کی پہچان

ایک کاروباری مالک کے طور پر، آپ کواپنی خوبیوں اور خامیوں کی شناخت لازماًہونی چاہیے۔ آپ کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ آپ کے پاور فل پوائنٹس کون سے ہیں، پاورفل پوائنٹس کے علاوہ آپ کو اپنے کمزورپوائنٹس سے متعلق بھی جاننا ضروری ہے کیونکہ یہ دونوں پوائنٹس کاروبار سے متعلق اہم فیصلوں میں آپ کی رہنمائی کریں گے۔

تبدیلی قبول کرنے کی صلاحیت

اگر آپ ایک کامیاب انٹرپرینیور بننا چاہتے ہیں تو آپ کو ہر وقت تبدیلی کے لیے تیار رہنا ہوگا ۔تبدیلی قبول کرنا کسی بھی فرد کے لیے مشکل ترین کام ہوتا ہے، مگر آج کی دنیا جو بہت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور ٹیکنالوجی ہر جگہ چھا گئی ہے، وہاں تبدیلیوں سے ڈرنے یا ان سے بچنے کی بجائے قبول کرنا ہی کامیابی کی سیڑھی کے لیے ضروری عنصر ہے۔ یہ وہ صلاحیت ہے، جو ہر قدم پر حائل رکاوٹوں کو عبور کرنے میں آپ کے لیے زادِ سفر ہوتی ہے۔

ناکامی کو کامیابی میں بدلنے کی صلاحیت

یہ ناممکن ہے کہ کوئی بھی کاروبارصرف کامیابی ہی سمیٹے۔ کامیابی اور ناکامی کسی بھی کاروبار کا خاصہ ہیں لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اس نقصان یا ناکامی کو بطور انٹرپرینیور آپ نے کس طرح لیا۔ ایک کامیاب انسان کی داستان اٹھالیں آپ کو ہر کامیابی کے پیچھے ناکامی کی بھی ایک داستان پوشیدہ نظر آئے گی، اس لیے ناکامیوں سے گھبرانے کے بجائے ان سے لڑنا سیکھیں۔ 

اسی نکتے سے متعلق دوسری اہم بات یہ کہ اپنی ناکامیوں کا اعتراف کرنا سیکھیں، ’’میں صحیح اور ٹھیک‘‘ کی رٹ سے باہر آجائیں۔ حقیقی کامیاب رہنما اور افراد کو کیرئیر سمیت زندگی میں اونچ نیچ کا سامنا ہوتا ہے مگر وہ ہمیشہ اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ ان کی یہ عادت نہیں ہوتی کہ اپنی ناکامیوں کا ملبہ دوسروں پر ڈال دیں۔

تازہ ترین