• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بانی پی ٹی آئی نے کہا وہ کسی دباؤ میں نہیں ہیں، سینیٹر علی ظفر

سینیٹر علی ظفر : فائل فوٹو
سینیٹر علی ظفر : فائل فوٹو 

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سینیٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ وہ کسی دباؤ میں نہیں ہیں، وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے، عدالتی جنگ لڑیں گے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ اب نیا حربہ استعمال ہو رہا ہے، کیس کی اپیل کی سماعت ہی نہیں ہو رہی، حکومت کی جانب سے توشہ خانہ، سائفر، عدت میں نکاح اور القادر ٹرسٹ سمیت چار مقدمات بنائے گئے، ریکارڈ پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، بانی پی ٹی آئی کو 10 بائے 12 کے کمرے میں رکھا گیا ہے، یہ لوگ جب چاہیں بانی پی ٹی آئی کو کسی سے ملنے نہیں دیتے۔

پی ٹی آئی رہنما  نے کہا کہ عوام کو پتہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو قید میں دو سال ہو گئے، ان کے خلاف ملک بھر میں 125 ایف آئی آرز درج ہوئیں، حکومت کی جانب سے 4 بڑے مقدمات بنائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پہلا مقدمہ توشہ خانہ ون کا ہے، توشہ خانہ کیس میں کہا گیا ہار کا مہنگا تحفہ فروخت کر دیا گیا، کہا گیا کیس کو عام عدالت میں نہیں سنا جائے گا ان کا کیس جیل میں سنا گیا، توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل بھی پیش نہیں ہونے دیے گئے، توشہ خان ون جھوٹا کیس تھا ان کے پاس ثبوت کوئی نہیں تھا، میٹرک پاس، اسپیئر پارٹس ایکسپرٹ کے بیان پر سزا دے دی گئی، میں ہائیکورٹ میں پیش ہوا تو اس کیس کی سزا ختم ہوئی۔

سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پہلے مقدمے میں بات نہیں بنی تو دوسرا سائفر کا کیس آ گیا، اس کیس میں بھی ہمیں پیش نہیں ہونے دیا گیا، عدالت نے خود ہی وکیل متعین کر دیا اور سزا سنا دی، بانی پی ٹی آئی کےخلاف تیسرا کیس عدت میں نکاح کا تھا، عدت میں نکاح کے کیس میں عدالتی نظام کی ساکھ متاثر ہوئی، عدت میں نکاح کے کیس میں بھی سزا سنا دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ چوتھا کیس القادر ٹرسٹ کا تھا اس میں بھی جیل ٹرائل کیا گیا، ان کو اس کیس میں بھی کوئی شہادت نہیں ملی، ریکارڈ پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، اس میں بھی سزا دی گئی۔

قومی خبریں سے مزید