لاہور(نمائندہ جنگ)احتساب عدالت میں شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر مسلم لیگ (ن) کے کار کنوں نے شدید احتجاج کیا اورعدالت جانے والے راستے کو بند کر دیا جیسے ہی بکتر بند گاڑی احتساب عدالت میں پہنچی تو احتساب عدالت کے باہر پہلے سے موجود مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی کثیر تعداد نے بکتر بند گاڑی کو اپنے حصار میں لے لیا، متعدد لیگی کارکنان پارٹی کے پرچم لہراتے ہوئے بکتر بند گاڑی کی چھت پر چڑھ گئے، اینٹی رائٹ فورس کے اہلکاروں نے بھی پوزیشنز سنبھال رکھی تھیں۔ دوسری جانب پولیس نے شہباز شریف کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کرنے والے 150؍ ن لیگی کارکنوں کیخلاق مقدمہ درج کر لیا ہے۔شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز بھی نیب عدالت پہنچے اور صرف انہیں ہی عدالت کے اندر جانے کی اجازت دی گئی۔ لیگی رہنما مریم اورنگریب، سائرہ افضل تارڑ، خواجہ احمد حسان، خرم دستگیر،رانا ثنااللہ اور دیگر بھی احتساب عدالت کے باہر موجود تھے۔ احتساب عدالت کے باہر مسلم لیگ (ن) کے کارکن بھی بڑی تعداد میں جمع تھے، جن کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی۔نیب عدالت میں کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔ احتساب عدالت لے جانے سے پہلے شہباز شریف کا طبی معائنہ کیا گیا اور ڈاکٹرز نے انہیں مکمل فٹ قرار دیا۔شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر موجود لیگی کارکنوں نے بکتربند گاڑی پر چڑھ گئے، جن میں خواتین بھی شامل تھیں، جس پر سیکورٹی اہلکاروں نے کارکنوں کو گاڑی سے نیچے اتار دیا۔اس دوران ایک لیگی کارکن گاڑی سے نیچے گر کر زخمی ہوگیا، جسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔پولیس نے شہبازشریف کی گرفتاری پر احتجاج کرنے والے (ن) لیگی کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔نیب نے گزشتہ روز سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا جس پر مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا جبکہ پارٹی کارکنان نے بھی احتجاج کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے کارکنان نے گزشتہ روز مال روڈ ریگل چوک پر شہبازشریف کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا تھا جس پر پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق مقدمہ تھانہ سول لائنز میں پولیس کی مدعیت میں ہی درج کیا گیا ہے جس میں ممبر قومی اسمبلی وحید عالم اور ایم پی اے میاں مرغوب سمیت 150 کے قریب کارکنان کو نامزد کیا گیا ہے۔