• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


اسٹیفن ہاکنگ کا آخری مقالہ جاری کرد یا گیا۔ تحقیقی مقالے میں بلیک ہول اور درجہ حرارت کے بارے میں تفصیلات بتائی گئی ہیں۔

رواں سال 14 مارچ کو دنیا سے رخصت ہونے والے ریاضی داں اور ماہر کونیات اسٹیفن ہاکنگ کی موت کے فوراً بعد ان کا ایک تحقیقی مقالہ منظر عام پر آیا تھا۔

جسے عظیم سائنس داں کے آخری تحقیقی کام کے طور پر پیش کیا گیا تھا،تاہم اب ہاکنگ کے ہارورڈ اور کیمبرج کے ساتھیوں نے ایک اور تحقیقی مقالہ پیش کیا ہے جس میں اسٹیفن ہاکنگ کی بھی کچھ تحقیقات شامل ہیں۔

اس مقالے میں بلیک ہولز پر تفصیلات بتائی گئی ہیں،اس تحقیقی مقالے میں بلیک ہول سےمتعلق بحث کی گئی ہے کہ سیاہ سوراخ میں غائب ہوجانے والے اجسام کی اطلاعات (انفارمیشن) کہاں جاتی ہیں اور ان کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔

ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ اگر کوئی شے بلیک ہول میں جاگرے تو وہ اس کے درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ بنتی ہے۔

اسٹیفن ہاکنگ نے زندگی کے آخری ایام میں بھی اس مقالے پر کام جاری رکھا تھا جو بلیک ہولز کے متعلق ہماری معلومات میں اضافہ کرتا ہے۔

تازہ ترین