• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زینب کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کی استدعا مسترد

لاہور ہائیکورٹ نے زینب زیادتی و قتل کیس کے مجرم عمران کو سر عام پھانسی دینے کی استدعا مسترد کردی۔

قصور میں زیادتی کے بعد قتل کی گئی 7 سالہ زینب کے والد امین انصاری نے عدالت عالیہ سے مجرم کو سر عام پھانسی دینے کی درخواست کی تھی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار شمیم احمد خان اور جسٹس شہباز علی رضوی پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کے بینچ نے مذکورہ درخواست پر سماعت کی۔

درخواست میں ہوم سیکرٹری، آئی جی اور مجرم عمران کو فریق بنایا گیا۔ درخواست گزار امین انصاری نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ مجرم عمران کی تمام اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں،مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری ہو چکے ہیں، سپریم کورٹ سے بھی مجرم عمران کی اپیل خارج ہو چکی ہے، انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 22 کے مجرم کو سر عام پھانسی دی جا سکتی ہے۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ مجرم عمران کو سرعام پھانسی کی سزا دینے کا حکم جاری کرے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ سیکشن 22 پڑھیں، جس میں لکھا ہے کہ یہ حکومت کا کام ہے اور ہم حکومت نہیں۔

اس کے ساتھ ہی عدالت عالیہ نے مجرم عمران کو سرعام پھانسی دینے سے متعلق مقتولہ زینب کے والد کی استدعا مسترد کردی۔

تازہ ترین