• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوازشریف، یوسف رضا گیلانی اور زرداری و فضل الرحمٰن کی ملاقاتیں، مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل پر مشورے

اسلام آباد (خبر ایجنسیز) سابق وزرائے اعظم محمد نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کی احتساب عدالت میں ملاقات ہوگئی۔ سابق وزرائے اعظم نے خوشگوار ماحول میں ایک دوسرے کا حال احوال پوچھا۔ اس موقع پر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ چار وزیراعظم تو عدالتوں میں پیش ہو چکے اب پانچواں بھی آئیگا۔ یوسف رضا گیلانی کی بات پر نواز شریف مسکراتے رہے۔گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ابھی اور بھی وزیراعظم پیش ہونگے، ہم کئی سال سے احتساب عدالت آ رہے ہیں، نیب کا ادارہ با اختیار اور آزاد ہونا چاہیے ۔ وزیراعظم کو نہیں کہنا چاہیے کہ میں فلاں کو پکڑوں گا، احتساب ہونا چاہیے مگر احتساب کا ادارہ آزاد ہونا چاہیے۔ دوسری جانب اپوزیشن کی حکومت مخالف سرگرمیوں میں تیزی آگئی ، سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری حکومت کیخلاف ممکنہ قرارداد پر مشاورت کے لئے متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے پاس پہنچ گئے، جس میں مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل پر مشورے کیے گئے۔ سابق صدر نے مولانا کی میزبانی میں اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے کی تجویز کی حمایت کردی۔ اے پی سی کے کنونیئر مولانا فضل الرحمان ہونگے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آصف علی زرداری اور نواز شریف سے حکومت کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے پر مشاورت مکمل ہو گئی ہےاور اس پر اتفاق ہوا ہے۔ اے پی سی آئندہ ہفتے اسلام آباد میں ہو گی اپوزیشن مشترکہ لائحہ عمل طے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ہی جعلی ہے حکومت کو عوامی مینڈیٹ حاصل نہیں ہے ۔ آصف زرداری نے کہا کہ موجودہ دور میں ملک میں جمہوری قوتیں کمزور نظر آرہی ہیں، اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلنا چاہتا ہوں، حکومت گرانا مقصد نہیں، چاہتے ہیں جمہوریت مضبوط ہو ،فوری عام انتخابات اور تحریک عدم اعتماد کے معاملے قبل ازوقت ہیں، آگے بڑھنے کیلئے قدم اٹھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چلتے نظر نہیں آرہی اور کوشش ہے کہ مشترکہ لائحہ عمل پر سب دوست متفق ہو جائیں۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ غیر جمہوری قوتیں مضبوط نہ ہوں گذشتہ سالوں میں پہلی بار جمہوری قوتیں کمزور ہوئی ہیں ملکر لائحہ عمل مرتب کر سکتے ہیں عدم اعتماد کے معاملے پر بھی بات ہو سکتی ہے تاہم فوری عام انتخابات اور عدم اعتماد کے معاملے پر باتیں قبل از وقت ہیں آگے بڑھنے کے لیے قدم اٹھانا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ راجہ ظفر الحق سے بھی انکی ملاقات ہوئی ہے ہم نے آگے کیطرف جانا ہے ۔ میڈیا کے اصرار پر سابق صدر نے واضح کر دیا کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد سے متعلق وقت بتائے گا۔ دریں اثناء جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی)کے رہنما میاں افتخار حسین کو ٹیلی فون کرکے پی کے 71کی نشست پر اے ین پی کی کامیابی پر مبارک باد دی ہے اور کہاکہ ہمارے اتحاد کی وجہ سے حقیقی سیاسی کارکنوں کی جیت ہوئی ہے۔

تازہ ترین